رہنما پی پی پی شرجیل انعام میمن---فائل فوٹو 

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پنک اور ای وی بسیں چل رہی ہیں، اس سال بڑی تعداد میں ای وی بسیں آ رہی ہیں، سندھ واحد صوبہ ہے جہاں خواتین کے لیے پنک بسیں چل رہی ہیں۔

اسپیکر اویس قادر شاہ کی صدارت میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے محکمۂ ٹرانسپورٹ سے متعلق سوالات کے جوابات دیے۔

اجلاس کے دوران شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کل کابینہ نے منظوری دی ہے، ہم مزید ای وی بسیں منگوا رہے ہیں، دو ڈپوز پر سول ایویشن سے تنازع حل کر لیا گیا ہے، کراچی میٹرو پولیٹن سٹی ہے، یوٹیلٹی کے کئی ادارے یہاں کام کرتے ہیں، ٹھیکیدار کام تب شروع کرتا ہے جب اس کو راستہ صاف نہیں ملتا، کراچی جیسے شہر میں حکومت اپنی طاقت دکھا کر مسائل حل کر رہی ہے، کار شورومز والوں نے ڈھائی ارب روپے کے اوور ہیڈ برج کا مطالبہ کیا ہے جو ہم افورڈ نہیں کر سکتے۔

کراچی میں الیکٹریکل بس ای وی 3 کا روٹ بحال کر دیا گیا

سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے کہا کہ ای وی 3 بس ملیر چیک پوسٹ 5 سے نمائش چورنگی کا سفر کرتی ہے۔

سینئر وزیر نے کہا کہ ہم نے ای وی بسیں پہلے شروع کیں اب پنجاب میں بھی شروع کی جا رہی ہے، ای وی ٹیکسیز بھی ہم شروع کرنے جا رہے ہیں، جن میں خواتین ڈرائیورز اور خواتین ہی مسافر ہوں گی، ہم نے آن لائن آٹومیٹک ٹکٹ سسٹم بھی شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے کہا ہے کہ ان کی شکایت کو دور کریں، ہماری نئی حکومت آئی ہے، پہلے اجلاس میں ری ٹینڈر کی تجویز دی، میں نے کہا کہ ری ٹینڈر کرنے میں ایک سال لگ جائے گا ہم اس کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہم چاہتے ہیں کہ عزت کے ساتھ اس منصوبے کو مکمل کریں۔

شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ جام صادق برج دسمبر 2025ء میں مکمل ہونا ہے، میں سات آٹھ مہینے پہلے اس کو مکمل کرواؤں گا۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایم کیو ایم رکن ڈاکٹر فوزیہ حمید نے سوال اٹھایا کہ سڑکوں پر سائیکلنگ لین کی کوئی پلاننگ ہے؟

اس کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ حمید کی بہت اچھی تجویز ہے، ریڈ لائن اور گرین لائن ٹریک پر سائیکل چلائی جا سکتی ہے، شارعِ فیصل پر سائیکل نہیں چل سکتی، بد قسمتی سے لوگ فٹ پاتھ پر موٹر سائیکلیں کھڑی کر دیتے ہیں، ٹریفک کا نظام ہم نے خود خراب کیا ہے، ہم سگنل بھی توڑتے ہیں اور بغیر لائسنس کے گاڑی بھی چلاتے ہیں، ہم لوگ باہر ملکوں میں جاکر قوانین پر عمل کرتے ہیں۔

رواں ماہ 18 خواتین بس ڈرائیورنگ کا پہلا تربیتی پروگرام مکمل کرلیں گی

سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے تعاون سے شروع کیے گئے پہلے تربیتی پروگرام کے تحت رواں ماہ 18 خواتین بس ڈرائیور فارغ التحصل ہونے والی ہیں۔

فوزیہ حمید نے سوال کیا کہ بجٹ کیسے استعمال ہو رہا ہے اور عوامی آگاہی کے لیے کیا کیا گیا؟

اس پر شرجیل میمن نے کہا کہ اربوں روپوں کی بی آر ٹیز کے لیے پیسے سندھ حکومت کو دینے ہیں، پیپلز پارٹی کی قیادت نے سختی سے کہا ہے کہ عوامی آگاہی ضروری ہے، میری کل بھی چینی کمپنی کے لوگوں سے ملاقات ہوئی ہے، ہم چاہ رہے ہیں کہ چین کی بس کمپنی یہاں پلانٹ لگائے، دنیا کی بڑی کمپنی کے ساتھ ایگریمنٹ ہوا ہے، وہ یہاں پلانٹ لگا رہے ہیں۔

فوزیہ حمید نے سوال کیا کہ لاہور میں رنگ روڈ بنایا گیا، کیا یہاں بھی سائیکلنگ رنگ روڈ بنایا جا سکتا ہے؟ 

شرجیل میمن نے بتایا کہ سائیکلنگ کا رنگ روڈ بنائیں گے تو بہت مہنگا پڑ جائے گا، اس سے پہلے فٹ پاتھ وغیرہ کلیئر کرنے ہوں گے۔

ایم کیو ایم رکن نجم مرزا نے سوال پوچھا کہ ریڈ لائن میں سائیکلنگ شیرئنگ سسٹم کیا ہو گا ؟ 

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ریڈ لائن اسٹیشن پر سائیکلز کی پارکنگ کا بندوبست ہو گا۔

رکنِ ایم کیو ایم عامر صدیقی نے کہا کہ ریڈ لائن کے کام کی وجہ سے لوگوں کو پانی نہیں مل رہا، جب تک لائنیں شفٹ نہیں ہوئیں تو کام کیسے چل رہا ہے۔

اس پر شرجیل انعام نے کہا کہ جب واٹر کارپوریشن میں تھوڑی اہلیت آ جائے گی تو شفٹ ہو جائیں گی۔

رکنِ ایم کیو ایم فوزیہ حمید نے سوال  کیا کہ رکشہ صرف سندھ میں کیوں نظر آتے ہیں؟

اس پر شرجیل انعام نے کہا کہ  رکشہ صرف سندھ میں نہیں پنجاب، کے پی ہر صوبے میں نظر آتے ہیں، ہزاروں لوگوں کا روزگار ان سے وابستہ ہے، ہزاروں کی تعداد میں رکشے ہیں ان کا متبادل فی الحال نہیں لا سکتے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم ریڈ لائن رہے ہیں شروع کی

پڑھیں:

کراچی، مجبوری نے عورت کو مرد بنا دیا، مگر غیرت نے بھیک مانگنے نہیں دی

کراچی:

سرجانی ٹاؤن کی رہائشی رانی بی بی اپنے معذور بھائی اور بیوہ بہن کے بچوں کی کفالت کے لیے مردوں کی طرح سائیکل رکشہ چلاتی ہیں۔ بال کٹوا کر مردانہ لباس پہننے والی یہ باہمت خاتون روزی حلال کے لیے دن رات محنت کر رہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی ایک خاتون نے خاندان کی کفالت کے لیے مردانہ حلیہ اختیار کرلیا۔اس حوالے سے لیاقت آباد نمبر دس پر سائیکل لوڈنگ رکشہ چلانے والی خاتون رانی بی بی ( فرضی نام ) نے بتایا کہ وہ خدا کی بستی سرجانی ٹاوٴن میں رہتی ہیں۔

ان کے گھر میں معذور بھائی ۔بیوہ بہن اس کے دو بچے اور وہ خود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کرائے کے مکان میں رہتی ہیں۔روزانہ اپنے معذور بھائی کے ساتھ سائیکل رکشہ چلاکر دو گھنٹے میں سرجانی سے لیاقت آباد نمبر دس پہنچتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے گھر میں کمانے والی وہ خود ہیں۔پڑھی لکھی نہیں ہیں۔ کوئی ہنر بھی نہیں جانتی ہیں۔اس لیے کچھ پیسے جمع کرکے سائیکل لوڈنگ رکشہ خریدا ہے۔یہ رکشہ 10 ہزار روپے سے زائد میں خریدا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لیاقت آباد نمبر دس بھائی کے ساتھ آکر کھڑی ہوجاتی ہوں ۔یہاں سے مارکیٹ قریب ہے۔اس لیے سامان کی ترسیل سائیکل لوڈنگ رکشہ پر کرتی ہیں۔اگر سامان کم ہوتا ہے تو سائیکل لوڈنگ رکشہ کو چلاتی ہوں ۔

اگر سامان کا وزن زیادہ ہوتا ہے تو سائیکل لوڈنگ رکشہ  کو کھینچ کر لیکر جاتی ہوں۔کھبی دن میں دو یا اس سے زائد مزدوری مل جاتی یے۔کھبی 800 یا اس سے زائد کمالیتی ہوں ۔کھبی ایک وقت کھاتے ہیں ۔کھبی دو وقت کھانا مل جاتا یے ۔کھبی بھوکا بھی سوتے ہیں۔

ان سے سوال کیا گیا کہ آپ تو عورت ہیں آپ نے مردانہ حلیہ کیوں اختیار کیا ہے؟ ۔انہوں نے کہا کہ ایک عورت کے لیے سائیکل لوڈنگ رکشہ چلانا مشکل ہے۔اس معاشرے میں عورت کے پاس ہنر نہ ہو تومزدوری کرنا  مشکل ہوتا ہے ۔

اس لیے میں نے مجبوری میں مردانہ حلیہ اختیار کیا ۔مردانہ طریقے سے بال کٹوائے اور بھائی کے شلوار قیمض پہنتی ہوں۔کم بولتی ہوں تاکہ لوگ مجھے مرد ہی سمجھیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھائی سائیکل لودنگ رکشہ چلاتا تھا لیکن ایک حادثہ کے سبب اس کی ٹانگ میں چوٹ آئی اور وہ معذور ہوگیا ہے۔اس لیے وہ سائیکل لوڈنگ رکشہ نہیں چلاسکتا یے۔

اب وہ میرے ساتھ آتا ہے اور میں سائیکل لوڈنگ رکشہ چلاتی ہوں ۔انہوں نے کہا بھیک مانگنے سے بہتر محنت میں عظمت یے۔کوئی عورت شوق سے مرد نہیں بنتی ۔معاشرتی مسائل اور بھوک حلیہ تبدیل کرادیتی یے۔

میں عورت ہوں اگر مردانہ لباس پہن کر اور حلیہ بدل کر کام کررہی ہوں تو رزق حلال میں ہی برکت یے۔میں کسی سے مانگتی  نہیں ہوں اور مدد کی اپیل نہیں کرتی ۔میرے حق میں دعا کرہں کہ میں محنت سے روزی کماؤں ۔

بے آسرا عورتوں کو  پیغام یے کہ مجبوری کے حالات میں غلط سمت جانے اور مدد کے بجائے محنت کی سمت پر نکل جائیں روزی بھی ملے گی اور مشکل بھی آسان ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں مسافر اور مال بردار ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں؛ متعدد ہلاکتیں
  • مصروف ترین شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر گرین لائن منصوبے پر سڑک کو اکھاڑنے کے بعد تعمیراتی کام روک دیا گیا
  •  بینظیر ہاری کارڈشتکاروں کیلیے نیا دور ثابت ہوگا‘شرجیل
  • گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • بینظیر ہاری کارڈ صوبے کے کاشتکاروں کیلئے نیا دور ثابت ہوگا، شرجیل میمن
  • وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
  • ٹنڈو جام: صوبائی وزیر شرجیل میمن اپنے حلقے میں عوامی شکایات سن رہے ہیں
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • پاک افغان مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے
  • کراچی، مجبوری نے عورت کو مرد بنا دیا، مگر غیرت نے بھیک مانگنے نہیں دی