راولپنڈی:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کی احتساب عدالت سے کرپشن کیس میں 14 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا کے بعد ایکس پر ردعمل دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں عمران خان نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔

انہوں نے لکھا کہ میں اس آمریت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا اور اس آمریت کے خلاف جدوجہد میں مجھے جتنی دیر بھی جیل کی کال کوٹھری میں رہنا پڑا رہوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال قیدِ بامشقت کی سزا؛ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا

عمران خان نے کہا کہ اپنے اصولوں اور قوم کی حقیقی آزادی کی جدوجہد پر سمجھوتہ نہیں کروں گا، ہمارا عزم حقیقی آزادی اور جمہوریت ہے، جس کے حصول تک اور آخری گیند تک لڑتے رہیں گے، کوئی ڈیل نہیں کروں گا اور تمام جھوٹے کیسز کا سامنا کروں گا۔

قبل ازیں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی ہے اور ساتھ ہی القادر ٹرسٹ اور یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان کی اہلیہ کو کرپشن میں معاونت پر 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے اور فیصلے کے بعد انہیں جیل میں حراست میں لے لیا گیا۔

'ملک میں 1971 کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے'

بانی پی ٹی آئی نے احتساب عدالت سے سزا کے بعد سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ‏میں ایک بار پھر قوم کو کہتا ہوں کہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھیں، پاکستان میں 1971 کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے، یحییٰ خان نے بھی ملک کو تباہ کیا اور آج بھی ڈکٹیٹر اپنی آمریت بچانے کے لیے اور اپنی ذات کے فائدے کے لیے یہ سب کر رہا ہے اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کر دیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ‏آج القادر ٹرسٹ کے کالے فیصلے کے بعد عدلیہ نے اپنی ساکھ مزید تباہ کر دی ہے، جو جج آمریت کو سپورٹ کرتا ہے اور اشاروں پر چلتا ہے اسے نوازا جاتا ہے اور جن ججوں کے نام اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے بھیجے گئے ان کا واحد میرٹ میرے خلاف فیصلے دینا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ‏یہ کیس تو دراصل نواز شریف اور اس کے بیٹے کے خلاف ہونا چاہییے تھا جنہوں نے برطانیہ میں اپنی 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب میں بیچی، سوال تو یہ ہونا چاہیے کہ ان کے پاس 9 ارب کہاں سے آئے۔

'القادر یونیورسٹی سے مجھے ایک ٹکے کا فائدہ یا حکومت کو نقصان نہیں ہوا'

ان کا کہنا تھا کہ پانامہ میں ان سے جو رسیدیں مانگی گئیں وہ آج تک نہیں دی گئیں، حدیبیہ پیپر ملز میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ معاف کروائی گئی جبکہ ‏القادر یونیورسٹی شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح ہی عوام کے لیے ایک مفت فلاحی ادارہ ہے جہاں طلبہ سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ القادر یونیورسٹی سے مجھے یا بشرٰی بی بی کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ نہیں ہوا اور حکومت کو ایک ٹکے کا بھی نقصان نہیں ہوا، ‏القادر ٹرسٹ کی زمین بھی واپس لے لی گئی جس سے صرف غریب طلبہ کا نقصان ہو گا جو سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ‏القادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا، چاہے فیصلے میں تاخیر ہو یا سزا کی بات سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے، عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا، جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‏میری اہلیہ ایک گھریلو خاتون ہیں جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، بشرٰی بی بی کو صرف اس لیے سزا دی گئی تاکہ مجھے تکلیف پہنچا کر مجھ پر دباؤ ڈالا جائے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ان پر پہلے بھی گھٹیا کیسز بنائے گئے لیکن بشرٰی بی بی نے ہمیشہ اسے اللہ کا امتحان سمجھ کر مقابلہ کیا ہے اور وہ میرے کاز کے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔

سابق وزیراعظم نے بیان میں مزید کہا کہ ‏مذاکرات میں اگر 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوتی تو وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بددیانت لوگ کبھی نیوٹرل امپائرز کو نہیں آنے دیتے، حکومت جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے اسی لیے راہ فرار اختیار کر رہی ہے کیونکہ وہ بد دیانت ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: احتساب عدالت القادر ٹرسٹ پی ٹی آئی نے کہا کہ کروں گا سال قید کے لیے کے بعد کی سزا ہے اور

پڑھیں:

پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی پریزینٹیشن کے دوران انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کا ذکر کرنے پر رمیز راجا پھر سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بن گئے۔

سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے گزشتہ روز پریزینٹیشن کے دوران ایک معمولی سی غلطی کی، جس نے سوشل میڈیا پر ممیز کا طوفان برپا کردیا۔

میچ کے بعد منعقد ہونیوالی پریزینٹیشن کے دوران رمیز راجا نے غلطی سے ایچ بی ایل آئی پی ایل کہہ دیا جبکہ وہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی کمنٹری کررہے تھے۔

مزید پڑھیں: "ملتان سلطانز کی قیمت بڑھائی تو نہیں خریدوں گا"

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آئی پی ایل بمقابلہ پی ایس ایل سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا جبکہ صارفین نے خوب میمز بھی بنائیں۔

ایک صارف نے مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے لکھا کہ رمیز صاحب کا دل آئی پی ایل میں ہی رہ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا، ویڈیو وائرل

دوسری جانب رمیز راجا نے اپنے بیان کو زبانی لغزش قرار دیا ہے، انکا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کو ہی سب سے بہتر لیگ سمجھتا ہوں، ویسے دونوں لیگز کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • شہناز گٍل کو کالج کی طالبہ نے بوسہ دے دیا
  • بھارت نے حکومت ِپاکستان کا سوشل میڈیا اکائونٹ بلاک کر دیا
  • عارف علوی کا عمران کی مقبولیت پر متنازع بیان،علماء کرام کامعافی مانگنے کامطالبہ، سوشل میڈیاصارفین کاغم وغصہ
  • بھارت کے سوشل میڈیا دہشتگرد گیدڑ بھبکیاں دے رہے ہیں، پہلگام سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، چوہدری پرویز اقبال لوسر
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی
  • 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
  • امریکہ کی اہم شخصیت نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • پہلگام حملے کے بھارتی فالس فلیگ ڈرامے پر کئی سوالات اٹھ گئے