حافظ نعیم کی حماس کے سربراہ سے ملاقات، غزہ کی تعمیرنو میں کردار ادا کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
DOHA:
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حماس کے سربراہ احمد درویش اور خالد مشعل سے ملاقات کی اور کہا کہ پاکستان کے عوام غزہ کی تعمیر نو میں اپنا فرض ادا کریں گے۔
جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کی قیادت سے ملاقات کی۔
حافظ نعیم الرحمان نے دوحہ میں حماس کے سربراہ حسن درویش اورسابق سربراہ خالد مشعل سے ملاقات کی اور کہا کہ 15 ماہ ثابت قدمی سے مزاحمت پر اہل غزہ اور حماس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدہ حماس کی فتح ہے، اسرائیل جنگی اہداف کے حصول میں ناکام رہا اور پاکستان کے عوام غزہ کی تعمیرنو میں اپنا فرض ادا کریں گے۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم اس اہم موڑ پر اہل پاکستان کی جانب سے اظہار یک جہتی کے لیے حاضر ہوئے ہیں۔
اس موقع پر حماس کے سربراہ حسن درویش نے کہا کہ اہل فلسطین کی جانب سے پاکستانیوں اور جماعت اسلامی کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان نے امت کے مسائل کے حل کے لیے قائدانہ کردارادا کیا ہے۔
حسن درویش کا کہنا تھا کہ بحالی اور تعمیر نو میں پاکستان کی حکومت اور عوام سے تعاون کی امید ر کھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حماس کے سربراہ جماعت اسلامی حافظ نعیم سے ملاقات کہا کہ
پڑھیں:
مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات
فوٹو پی آئی ڈیوفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے آذربائیجان میں کوپ ٹوئنٹی نائن کے سربراہ مختار بابایوف سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ماحولیاتی تعاون بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے کوپ 29: پاکستان کو کلائمٹ فنانسنگ؟ کوپ 29، پاکستان ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کیلئے عالمی اقدامات کا مطالبہ کریگاڈاکٹر مصدق ملک نے باکو میں آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ یالچن رفیعف سے بھی ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں عالمی برادری سے مربوط اور منصفانہ موسمیاتی ردعمل کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کا خواہاں ہے۔ ماحولیاتی مسائل سرحدوں سے ماورا ہیں، مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے۔ پاکستان موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک میں شامل ہے۔