اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جسٹس عائشہ ملک نے کسٹمزایکٹ سیکشن221اے کی آئینی حیثیت بارے  اپیلوں پر سماعت سے معذرت  کرلی۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق کسٹمزایکٹ سیکشن221اے کی آئینی حیثیت بارے آئینی بنچ میں اپیلوں پر سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کیس ربراہی میں 8رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،جسٹس عائشہ ملک نے کیس سننے سے معذرت کرلی،جسٹس عائشہ ملک نے کہاکہ میں کیس نہیں سن سکتی، اس کی الگ سے وجوہات دوں گی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس عائشہ ملک

پڑھیں:

واٹس ایپ کی ڈیلیٹڈ اکاؤنٹس بارے پالیسی اور حمیرا اصغر کے اکاؤنٹ پر مبینہ سرگرمیاں

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے 8 جولائی کو کئی ماہ پرانی لاش برآمد ہونے کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ وہ لاش معروف اداکارہ حمیرا اصغر کی تھی۔ معاملے میں نیا موڑ اس وقت آیا جب ان کے واٹس ایپ اکاؤنٹ پر مبینہ سرگرمیوں نے شکوک و شبہات کو جنم دیا۔

اداکارہ کی گمشدگی کا دعویٰ کرنے والے اسٹائلسٹ دانش مقصود نے بتایا کہ حمیرا کے فون پر آخری سرگرمی 5 فروری کو دیکھنے میں آئی۔ ان کے مطابق اس دن نہ صرف اداکارہ کے واٹس ایپ کی پروفائل تصویر ہٹا دی گئی بلکہ ان کا لاسٹ سین بھی غائب کر دیا گیا۔ یہ سب اس وقت ہوا جب اداکارہ کی لاش کئی ماہ سے بے یارو مددگار پڑی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں

دانش کا کہنا ہے کہ ان کی حمیرا سے آخری بات چیت 2 اکتوبر کو ہوئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن پیغامات کبھی پڑھے نہیں گئے۔ دانش کے بقول جب مسلسل خاموشی رہی تو انہوں نے 5 فروری کو سوشل میڈیا پر اداکارہ کی گمشدگی کی پوسٹ لگانے کا فیصلہ کیا۔ تاہم پوسٹ لگانے کے اگلے ہی دن جب انہوں نے دوبارہ رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہیں واٹس ایپ اکاؤنٹ پر واضح تبدیلیاں محسوس ہوئیں۔ پروفائل تصویر غائب تھی اور لاسٹ سین بھی بند ہو چکا تھا۔

ادھر تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ اداکارہ کی موت 7 اکتوبر 2024 کو ہوئی تھی اور اسی روز شام 5 بجے تک ان کا فون استعمال ہوا۔ اس تناظر میں اگر واٹس ایپ کی پالیسی کو مدنظر رکھا جائے تو کوئی بھی اکاؤنٹ اگر مسلسل 120 دن غیر فعال رہے تو کمپنی کی جانب سے اسے خودکار طور پر ڈیلیٹ کر دیا جاتا ہے۔ اس عمل میں صارف کی پروفائل تصویر بھی ہٹ جاتی ہے اور لاسٹ سین بھی غائب ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر نے واٹس ایپ ہیک ہونے کی شکایت درج کرائی، ڈی آئی جی ساؤتھ کا انکشاف

7 اکتوبر کے بعد 120 دن 4 فروری 2025 کو مکمل ہوتے ہیں، یعنی یہ ممکن ہے کہ حمیرا کا واٹس ایپ اکاؤنٹ کمپنی کی پالیسی کے تحت خودکار طریقے سے غیر فعال ہوا ہو۔ تاہم یہ اب تک واضح نہیں ہو سکا کہ ان کا موبائل فون کب تک انٹرنیٹ سے منسلک رہا یا اس دوران کسی تیسرے فرد نے ان کے فون یا واٹس ایپ اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کی۔

اداکارہ کی موت اور ان کے واٹس ایپ پر دیکھی گئی سرگرمیوں کے درمیان وقت کا فاصلہ اور انکشافات اب تفتیشی اداروں کے لیے ایک نیا سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔ اس معاملے میں تفتیش جاری ہے اور جلد مزید تفصیلات سامنے آنے کی توقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news حمیرا اصغر موبائل فون واٹس ایپ

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کو پاکستان کو خودمختار بنانے کی سزا دی جا رہی ہے،علی امین گنڈاپور
  • خیبر پختونخوا سے آزاد حیثیت میں منتخب ہونیوالے 5 سینیٹرز پی ٹی آئی میں شامل
  • آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے 5 سینیٹرز نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی
  • جگن کاظم نے علیزہ شاہ سے معافی کیوں مانگی؟
  • وفاقی وزیر عطااللہ تارڑ کو کراٹے کمبیٹ فائٹر شاہ زیب رند سے معذرت کیوں طلب کرنا پڑی؟
  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • واٹس ایپ کی ڈیلیٹڈ اکاؤنٹس بارے پالیسی اور حمیرا اصغر کے اکاؤنٹ پر مبینہ سرگرمیاں