اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایڈیشنل رجسٹرار کی توہین عدالت کارروائی کیخلاف انٹراکورٹ اپیل واپس لینے کی استدعا پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ  جس انداز میں توہین عدالت کا مرتکب قرار دیاگیامیں کمیٹی اجلاس میں نہیں جاؤں گا، آنے والے ساتھی ججز کو توہین عدالت سے بچانا چاہتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار کی توہین عدالت کارروائی کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی،جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں 6رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس اطہر من اللہ نے بنچ سے الگ ہونے کا عندیہ دیدیا۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ اگر یہ بنچ کارروائی جاری رکھنا چاہتا ہے تو میں الگ ہو جاؤں گا، ہمارے سامنے اس وقت کوئی کیس ہے ہی نہیں،ہمارے سامنے جو اپیل تھی وہ غیرموثر ہو چکی،اگر بنچ کارروائی جاری رکھنا چاہتا ہے تو میں معذرت کروں گا۔

ایڈیشنل رجسٹرار کی انٹراکورٹ اپیل؛جسٹس اطہر من اللہ نے بنچ سے الگ ہونے کا عندیہ

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کہا گیا ہمارے مفادات کا معاملہ ہے اس لئے ہم نہ بیٹھیں،آج یہ مفادات والے معاملے پر مجھے بول لینے دیں،آئینی بنچ میں شامل کرکے ہمیں کونسی مراعات دی گئیں؟ہم دو ، دو بنچ روزانہ چلا رہے ہیں تو یہ مفادات ہیں؟آئینی بنچ میں بیٹھناہمارا مفاد ہے تو جو نہیں شامل وہ متاثرین میں آئیں گے؟پھرمفادات والے اور متاثرین دونوں یہ کیس نہیں سن سکتے،ایسی صورت میں پھر کسی ہمسایہ ملک کے ججز لانا پڑیں گے،کوئی ایک وکیل بتا دے، آئینی بنچ میں بیٹھ کر ہمیں کیا مفاد مل رہا ہے؟ہماراواحد مفاد آئین کا تحفظ کرنا ہے۔

آزاد کشمیر: نوجوان غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرگیا

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ جس انداز میں توہین عدالت کا مرتکب قرار دیاگیامیں کمیٹی اجلاس میں نہیں جاؤں گا، آنے والے ساتھی ججز کو توہین عدالت سے بچانا چاہتے ہیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس جمال مندوخیل توہین عدالت کا جاو ں گا

پڑھیں:

عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری

عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق  عدالت نے سخت ایس او پیز جاری کردیں۔انسداد دہشتگردی عدالت  کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے معاملے پر ایس او پیز جاری کردی گئی ہیں۔ عدالت عالیہ کے حکم کے پیرا 11 اور 12 پر مبنی یہ ایس او پیز انسداد دہشت گردی عدالت کے اندر اور باہر نمایاں جگہوں پر آویزاں  کی جائیں گی۔عدالتی حکم نامے کے مطابق ویڈیو لنک کارروائی کی ریکارڈنگ صرف عدالت ہی کر سکے گی جب کہ کسی اور شخص کو اس کی اجازت نہیں ہوگی۔ عدالت کے اندر موبائل فون یا کسی بھی قسم کی ریکارڈنگ ڈیوائس لے جانا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔عدالت نے ایس او پیز میں واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شخص ریکارڈنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف فوجداری قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔ مزید برآں کوئی بھی شخص ویڈیو لنک کارروائی کا ٹرانسکرپٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔

متعلقہ مضامین

  • افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق  عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کُشی کا مرتکب، تحقیقاتی کمیشن
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • عوام کی صحت کیساتھ کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی، شفقت محمود
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
  • ای سی ایل کیس میں ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوئیں، سماعت ملتوی
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی