بجلی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کے خلاف حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر ملک گیر احتجاج کی اپیل پر سندھ میں مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے، صوبائی امیر کا شف شیخ و دیگر رہنما خطاب کر رہے ہیں

کراچی /لاہو ر/اسلام آباد/پشاور/ کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر+نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر مہنگی بجلی، آئی پی پیز مافیا اور تنخواہ دار طبقے پر ناجائز ٹیکسز کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی ، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں عوام کی بڑی تعداد نے کتبے اور بینرز اٹھا کر شرکت کی۔ جماعت اسلامی کے مرکزی، صو بائی اور ضلعی رہنمائوں نے مظاہروں کی قیادت کی اور شرکا سے خطاب کیے۔ بینروں اورکتبوں پر مہنگائی کے خلاف نعرے درج تھے۔ قائدین نے بجلی سستی کرنے اور آئی پی پیز معاہدوں کے خاتمے کے نتیجے میں قومی خزانے کو پہنچنے والے فائدے کو عوام کو ریلیف دینے کے لیے استعمال کرنے کے مطالبات کیے۔ انھوںنے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کم کرنے کے دعوے سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں، غریب پس گیا ہے، حکومت فوری طور پر بجلی، گیس اورپیٹرول کی قیمتوں میں کمی کرے، تنخواہ داروں پر ناجائز ٹیکسز ختم کیے جائیں، جاگیرداروں پر ٹیکس عاید اور چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ امیر جماعت نے احتجاجی تحریک کو ری لانچ کر دیا ہے، پرامن مزاحمت جاری رہے گی اور عوام کو ان کا حق دلائیں گے، آنے والے دنوں میں تحریک مزید تیز ہو گی۔مزیدبرآں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن آج منصورہ میں پریس کانفرنس کے دوران احتجاجی تحریک کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے گئے، جی نائن میں ہونے والے مظاہرے سے نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا نے خطاب کیا، لاہور پریس کلب کے سامنے ہونے والے مظاہرے سے امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ نے خطاب کیا، مردان میں امیر کے پی وسطی عبدالواسع نے مظاہرہ کی قیادت کی، امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے ٹنڈوالہ یار، امیر کے پی شمالی عنایت اللہ خان اور امیر ضلع مولانا اسد اللہ نے دیرپائن میں مظاہروں سے خطاب کیا، گجرات میں اسلامک سینٹر سے گیپکو تک نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کی قیادت امیر صوبہ پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، نائب امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر خالد محمود، قائم مقام امیر ضلع میاں شبیر احمد خاورنے کی۔ڈیرہ اسماعیل خان میں نائب امیر صوبہ مولانا سلیم اللہ ارشد، امیر ضلع منظر مسعود خٹک، حافظ آباد میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل رانا تحفہ دستگیر، امیر ضلع ملک شوکت علی بھلروان، سرائے نورنگ میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک، امیر ضلع مفتی عرفان اللہ نے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی اور خطاب کیا۔ امیر جماعت کی ہدایت پر واپڈا ہائوس پشاور کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے امیر ضلع بحراللہ خان نے خطاب کیا۔ بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ سے امیر ضلع سید علی مردان شاہ، کندھکوٹ پریس کلب کے سامنے امیر ضلع غلام مصطفی میرانی نے خطاب کیا۔ جیکب آباد میں مقامی دفتر سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس سے امیر شہر حاجی دیدار علی لاشاری نے خطاب کیا۔ بونیر میں امیر ضلع انجینئر ناصر علی،اوکاڑہ میں امیر ضلع رضوان احمد، شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ میں امیر ضلع طارق شاہ، چارسدہ میں امیر ضلع شاہ حسین ایڈووکیٹ، ننکانہ میں ضلعی سیکرٹری جنرل ہمایوں محمود، تاندلیاوالہ میں امیر ضلع فیصل آباد غربی سردار عثمان علی ایڈووکیٹ، نوشہرہ میں امیر ضلع حاجی عنایت الرحمن، لاڑکانہ میں امیر ضلع نادر علی کھوسہ ایڈووکیٹ، جامشورو میں امیر ضلع مولانا محمد عمر، چترال میں امیر چترال مولانا جمشید احمد، سوات میں امیر ضلع حمید الحق، اپردیر میں امیر ضلع فصیح اللہ، نارووال میں قائم مقام امیر ضلع محمد صادق تتلہ، سیالکوٹ میں امیر ضلع چودھری امتیاز احمد نے مظاہروں کی قیادت کی۔ میلسی، بہاولنگر، وہاڑی، بہاولپور، صادق آباد، جہانیاں، خانیوال، شانگلہ، ملتان ،مظفرگڑھ، ہری پور اور دیگر شہروں میں بھی مہنگی بجلی اور مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر)بجلی کی قیمتیں کم نہ کرنے،آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے جمعہ کو احتجاج کی اپیل پر ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی جماعت اسلامی کے تحت کراچی تا کشمور احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ صوبائی ترجمان مجاہدچنا کے مطابق حیدرآباد، کراچی،جیکب آباد، لاڑکانہ، شکارپور، ٹنڈوالہیار،میرپورخاص، جامشورو، ٹھٹھہ، بدین، کندھکوٹ، شکار پور، ٹنڈو آدم ، سانگھڑ اوردادوسمیت دیگرمقامات پرہونے والے مظاہروں میں شرکا نے نعرے بازی کے ساتھ آئی پی پیز سے ظالمانہ معاہدے ختم، بدترین لوڈ شیڈنگ کرکے معیشت کا پھیہ جام کرنا بندکرو، سرکاری افسران و ملازمین کو مفت بجلی بند کرو، عوام کو جینے کا حق دو جیسے دیگر نعروں و مطالبات پر مبنی پلے کارڈز ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے، جن سے جماعت اسلامی کے صوبائی،ضلعی اور مقامی قائدین نے خطاب کیا۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے ٹنڈوالہ یار میں پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئی پی پیز مافیا، بجلی کمپنیوں اور کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے بجلی بلوں میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام کو ذہنی مریض جبکہ صنعت و معیشت کا پھیہ جام کردیا گیا ہے جس سے مہنگائی کا طوفان، محنت کش طبقہ فاقوں پر مجبور اور ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔اس ظالمانہ و دہرے معیار پر مبنی سسٹم میں جہاں ایک غریب اور عام آدمی اپنا پیٹ کاٹ کر اور گھر کا قیمتی سامانِ بیچ کر بجلی گیس کے بھاری بھرکم بل اور بے شمار ٹیکس ادا کرتا ہے وہاں یہی سب کچھ وزرا ججز جرنیلوں اور بیوروکریٹ سمیت سرکاری ملازمین کو مفت میں دیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ بجلی چوری اور لائن لاسز کے اخراجات بھی بجلی کا بل ادا کرنے والوں پر ڈالے جاتے ہیں جو کہ سراسر ظلم و نا انصافی کی انتہا ہے۔ وزیر توانائی کابجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں میں ہر ملازم 6 ہزار روپے کی مفت بجلی حاصل کرنے کاانکشاف اور مفت بجلی فراہمی بند نہ کرنے کی بے بسی کا بیان تشویش ناک ہے۔ان کا حکم اور ظلم صرف غریبوں اور بے بسوں پر ہی چلتا ہے۔ کروڑوں کی بجلی مفت اور چوری کرنے والے طاقتورں کو کچھ نہیں کہا جاتا۔ مظاہرے میں نائب قیم سہیل شارق،امیرضلع آصف یاسین ودیگر بھی موجود تھے۔سانگھڑ پریس پراحتجاجی مظاہرے سے سندھ کے نائب امیر محمد افضال، ظہیرجتوئی،راجا وسیم ، بدین میں پریس کلب پراحتجاجی مظاہرے سے امیرضلع سید علی مردن شاہ ،اللہ بچایوہالیپوتہ،عبدالکریم بلیدی ،جیکب آباد میں قائد اعظم روڈ سے پریس کلب تک مظاہرے سے حاجی دیدارلاشاری، صادق ملغانی ہدایت اللہ رند، لاڑکانہ میں جناح باغ سے پریس کلب تک مظاہرے سے امیرضلع ایڈووکیٹ نادر علی کھوسہ رمیزراجا شیخ، کندھکوٹ پریس کلب پرامیرضلع غلام مصطفی میرانی،اسداللہ چنا،حیدرآباد میں فقیرکاپڑچوک پرحافظ طاہرمجید،عبدالقیوم ، دادوپریس کلب پرضلعی جنرل سیکرٹری محمد موسیٰ ببر، کوٹری میں ضلعی امیر مولانا محمد عمر،میرپورخاص میں سبزی منڈی چوک پرامیرشہر شکیل احمد فہیم عاصم شیخ،ٹھٹھہ پریس کلب پرمظاہرے سے ضلعی امیرمجید سموں ،جنرل سیکرعبداللہ آدمگندرو،ٹنڈوآدم پریس کلب پرمقامی امیرعریف اللہ خان،عبدالغفور،عبدالستارانصاری نے جبکہ کنڈیارو میں امیرضلع نعیم احمد کمبوہ نے مظاہرے سے خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: احتجاجی مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن مظاہرے سے امیر اسلام ا باد نے خطاب کیا پریس کلب پر حافظ نعیم ا کی قیادت کی ا ئی پی پیز کی اپیل پر ہونے والے کے سامنے نے والے عوام کو کے خلاف

پڑھیں:

جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان

 

مجلس اتحاد امت کے نام سے نیا پلیٹ فارم تشکیل دے دیا،فلسطینیوںسے اظہارِ یکجہتی کے لیے 27؍اپریل کو مینارِ پاکستان پر بہت بڑا جلسہ او رمظاہرہ ہوگا، لاہور میں اجتماع بھی اسی پلیٹ فارم کے تحت ہوگا

کوشش ہے پی ٹی آئی سے تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے ،پی پی ، (ن)، جماعت اسلامی سے اختلاف ہے لڑائی نہیں،مولانا فضل الرحمن کی منصورہ میں حافظ نعیم سے ملاقات

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے نیا پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں،فلسطینیوںسے اظہارِ یکجہتی کے لیے 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر بہت بڑا جلسہ او رمظاہرہ ہوگا ۔جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جماعت اسلامی کے ہیڈکوارٹرز منصورہ میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کی ۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ملک کی مجموعی خصوصاً غزہ ،فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے حافظ نعیم الرحمن سے پروفیسر خورشید کے انتقال پر اظہار تعزیت بھی کیا۔ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے حافظ نعیم الرحمن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکسو ہو کر غزہ کے فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے ؟ انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شرکت کریں گی، اگر یہاں کوئی چھوٹی موٹی اسرائیلی لابی ہے بھی تو اس کی کوئی حیثیت نہیں، فلسطین کیلئے پورے ملک میں بیداری مہم بھی چلائیں گے تاکہ ہماری قوم، امت مسلمہ اور اس کے حکمران یکسو ہوکر مظلوم فلسطینیوں کے مداوے کے لیے کچھ کردار ادا کرسکیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت مسلمہ کیلئے باعث تشویش ہے ۔مجلس اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں اجتماع بھی اسی پلیٹ فارم کے تحت ہوگا، جس میں تمام مذہبی پارٹیاں اور تنظیمیں شریک ہوں گی اور مینار پاکستان جلسے میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کریں گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ فلسطین کے معاملے پر امت مسلمہ کا بڑا واضح موقف ہونا چاہیے مگر ایسا نہیں ہے اور یہ امت مسلمہ کی کمزوریاں ہیں، امت مسلمہ کو اپنے حکمرانوں کے رویے سے شکایت ہے کہ وہ اپنا حقیقی فرض کیوں ادا نہیں کررہے ۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے حوالے سے جے یو آئی کا منشور بڑا واضح ہے ، ہر صوبے کے وسائل اس صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں، ہمارا آئین بھی یہی کہتا ہے ۔سندھ کے لوگ اگر اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو انہیں روکا نہیں جاسکتا، بہتر ہوتا کہ ہم مرکز میں تمام صوبوں کو بٹھاتے اور متفقہ لائحہ عمل طے کرتے ، یہ حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ ہر مسئلے کو متنازع بنادیتے ہیں۔26 ویں ترمیم کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس ترمیم پر ہمارا اختلاف تھا اسی لیے 56 شقوں میں سے حکومت کو 34 شقوں سے دستبردار کرایا گیا،آئینی ترمیم پر ہر جماعت کے اپنے نکات ہوتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم آئیڈیل ہے ، دھاندلی پر ہمارا اور جماعت اسلامی کا موقف بہت زیادہ مختلف نہیں۔انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا فیصلہ تمام صوبوں سے اتفاق رائے سے ہونا چاہیے تھا، حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ مسئلے کا حل تلاش نہیں کر سکے ۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے ، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، (ن)لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کافی عرصہ سے ارادہ تھا کہ جب لاہور آئوں تو منصورہ بھی آئوں تاکہ باہمی رابطے بحال ہوں، آج کی ملاقات میں پروفیسر خورشید کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے ، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں غزہ کے حوالے سے بہت بڑا جلسہ اور مظاہرہ ہوگا، اس میں ہم سب شریک ہوں، ملک بھر میں بیداری کی مہم چلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں 27 اپریل کو ہونے والی کانفرنس اسی پلیٹ فارم سے ہوگی، دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں جو لوگ اسرائیل گئے وہ پاکستان یا مسلمانوں کے نمائندے نہیں تھے ، امت کو مسلم حکمرانوں کے رویوں سے تشویش ہے ۔انہوںنے کہا کہ جہاد انتہائی مقدس لفظ ہے ،اس کی اپنی ایک حرمت ہے ، جہاد کا مرحلہ تدبیر کے تابع ہوتا ہے ، آج جب مسلم ممالک تقسیم ہیں تو جہاد کی صورتیں بھی مختلف ہوں گی، ہمیں لوگوں کی باتوں کی پروا نہیں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ شریعت اور اسلام کیا کہتا ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن علما ئے کرام نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ان کے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، ان ہی علما ئے کرام نے ملک کے اندر مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فلسطین سے متعلق ہم مولانا فضل الرحمان کے موقف کے ساتھ ہیں، جماعت اسلامی اور جمعیت علما ئے اسلام نے اصولی طور پر طے کیا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھیں گی، 26ویں آئینی ترمیم ہماری نظر میں غیر ضروری تھی، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جے یوآئی کی اپنی پالیسی تھی، آج کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت غزہ کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہم فوری نئے الیکشن نہیں بلکہ فارم 45 کی بنیاد پر نتائج چاہتے ہیں، جماعت اسلامی فوری الیکشن کے حق میں نہیں ، آئین اور جمہوریت کی بالادستی سب کو قبول کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کہا کہ اداروں کواپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے ، ملک میں مہنگائی ہے مگر حکومتی اعداد و شمار میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے 27 اپریل کو مینارپاکستان پر بہت بڑا جلسہ اور مظاہرہ ہوگا جس میں مذہبی جماعتیں شرکت کریں گی۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ اور انسانیت کا سب سے بڑا مسئلہ فلسطین اور غزہ ہے ، اسرائیل امریکہ کی سرپرستی میں ظلم کررہا ہے ، اس پر ہمارا اتفاق ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ سیاسی جماعتیں اس حوالے سے اپنا موقف واضح کریں اور مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہوں اور ظالموں کی مذمت کریں، چاہے وہ امریکہ ہو یا اسرائیل ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سب کو آئین اور جمہوریت کی بالادستی ہونی چاہیے اور سب کو قبول کرنی چاہیے ، اور تمام اداروں کو اپنی اپنی آئینی حدود میں کام کرنا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کا اپنا ایک نظام ہے ، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جماعت اسلامی کا اپنا ایک موقف ہے اور ہم نے اس ترمیم کو کلیتا ًمسترد کیا تھا، اپنے اپنے پلیٹ فارم سے ہم جدوجہد کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا الیکشن کے حوالے سے موقف تھوڑا سا مختلف ہے ، ہم الیکشن میں دھاندلی کے موقف پر جے یو آئی سے اتفاق کرتے ہیں مگر ہم فوری طور پر نئے الیکشن کا مطالبہ نہیں کررہے ۔اس پر ہمارا موقف ہے کہ چونکہ فارم 45 اکثر لوگوں کے پاس موجود ہے اور انتخاب کو ابھی ایک سال ہوا ہے ، تو ہمارا موقف یہ ہے کہ اتفاق رائے سے ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو فارم 45 کی بنیاد پر فیصلے کرے ۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کاغزہ سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • پہلگام حملہ، بھارتی اقدامات کیخلاف آزاد کشمیر میں متعدد احتجاجی مظاہرے
  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
  • بھارتی اقدامات، مرکزی مسلم لیگ کاملک گیر احتجاج، مودی سرکار کیخلاف عوام سڑکوں پر، قوم کو متحد و بیدار کریں گے، مقررین
  • پہلگام حملہ: بھارتی اقدامات کیخلاف آزاد کشمیر میں متعدد احتجاجی مظاہرے
  • 26 اپریل کی ہڑتال امریکا، اسرائیل، بھارت کیخلاف ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • اہل غزہ سے یکجہتی پرسوں دیہات، گلی محلوں کی دکانیں بھی بند ہونی چاہئیں: حافظ نعیم 
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • حافظ نعیم الرحمٰن سے جے یو آئی س کے وفد کی ملاقات