وزیر اعظم کی ہدایت پر رئیل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ شعبے کی بحالی کا ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا، رہائشی گھروں کیلئے اضافی منزلوں کی تعمیر کی اجازت اور پہلی مرتبہ گھر خریدنے والوں کو ٹیکس میں مکمل چھوٹ دینے کی تجویز شامل ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو ٹاسک فورس کی سفارشات بھجوا دی گئیں، سفارشات کا جائزہ لینے کیلئے 3 فروری کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق سفارشات میں پراپرٹی کی خرید و فروخت پر بھی ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے، کم آمدن طبقے کو سبسڈی دینے پر غور کیا جارہا ہے، گھروں کی تعمیر کیلئے قرضے دینے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔

وفاقی حکومت نے ایک سال پورا ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

 وزیراعظم کی جانب سے ایک ہدایت نامہ تمام وزارتوں کو جاری کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ایک سال میں ہونے والی اصلاحات پر عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔ 

شہباز شریف نے ایک سال میں مختلف وزارتوں، محکموں میں دی گئی نوکریوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ 

 ذرائع کے مطابق وزیراعظم وزارتوں، محکموں کی کارکردگی رپورٹ خود جانچیں گے۔ وزارتوں سے جواب طلب کیا گیا ہے کہ سرکاری اداروں میں اصلاحات لانے میں کتنی کامیابی ملی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ

 حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
 کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
 سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
 سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔
   

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں: وزیراعظم
  • شفقت محمود نے پہلی مرتبہ قبضہ مافیا، لینڈ مافیا ، تجاوزات مافیا، ناجائز منافع خوروں اور غنڈہ گردوں کو نکیل ڈالی
  • وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ناگزیر ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  •   استعمال شدہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اہم خبر
  • غیررسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم شہباز شریف
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور
  • ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند، مزید اقدامات یقینی بنائے جائیں، وزیرِاعظم