گنجی دُلہن کی پراعتمادی نے لوگوں کے دِل جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لوگوں کی ویڈیوز اکثر اس وقت وائرل ہوتی ہیں جب لوگ معاشرتی روایات یا ان کی توقعات کے برخلاف کرتے ہیں اور بھارتی نژاد برطانوی شہری نیہر سچدیوا نے بالکل ایسا ہی کیا ہے۔
نیہر سچدیوا کی شادی کی ویڈیو نے سوشل میدیا پر تیزی سے توجہ حاصل کرلی ہے جب وہ ایک شاندار سرخ لہنگا پہنے دُلہے کے پاس جارہی تھیں اور اس کے بعد انہوں نے اپنا دوپٹہ ہٹا دیا اور فخریہ انداز سے اپنا گنجا سر ظاہر کیا۔
وائرل ویڈیو نے ہزاروں لوگوں کو متاثر کیا ہے جنہوں نے خاتون کے اعتماد اور خوبصورتی کی تعریف کی۔
نیہر اپنی شادی کے موقع پر اپنا گنجا پن چھپا نہیں رہی تھیں بلکہ اسے دِکھا رہی تھیں جو کہ دیگر گنجی خواتین کیلئے ایک قابل فخر اور جرات مندانہ اقدام ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Marisa Sethi Khanijaon (@dramaqueenbymarisa)
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی ہے جسے بہت سے لوگوں نے اسے دیگر گنجی دلہنوں کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا ہے۔
خاتون میں چھ ماہ کی عمر میں ہی ایلوپیشیا کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو جسم یا سر پر بالوں کے جھڑنے کا سبب بنتی ہے۔ یہ عارضی یا مستقل ہو سکتا ہے اور ایک چھوٹے سے حصے یا پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
کراچی میں کھانے کا ایک ایسا اسٹال بھی ہے جو حاضر سروس ڈی آئی جی اور ان کے بچے چلا رہے ہیں جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مناسب پیسوں کے عوض شہریوں کو میکسیکن کھانے کھلائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمیونٹی پولیسنگ کراچی کو کیسے محفوظ بنا رہی ہے؟
ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق شکارپور سے ہے اور وہ سی ایس ایس کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام انہوں نے کاروبار کی نیت سے نہیں بلکہ شوق کے لیے کیا ہے۔
عثمان صدیقی نے کہا کہ کھانے بنانا میرا شوق ہے اور پہلے میں دوستوں کو میکسیکن کھانے بنا کر دیتا تھا جو ان لوگوں کو پسند آنے لگا پھر دوست احباب نے مشورہ دیا کہ میں اس طرح کا کوئی سیٹ اپ بنا لوں جس پر میں نے فوڈ کارٹ بنایا اور فوڈ فیسٹیول میں بھی ہمیں بہت پذیرائی ملی اور یہاں بھی لوگوں کا اچھا رسپانس ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اوائل میں جب کارٹ اس مقام پر لگایا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا اس سے اندازہ ہوا کہ غریب لوگوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔
مزید پڑھیے: کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟
ڈی آئی جی نے کہا کہ ہمیں یہاں سے ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن کسی کو پتا نہیں تھا کہ میں کون ہوں میں نے نہ صرف اپنے بلکہ ہمارے ساتھ لگے دیگر اسٹالز کا بھی تحفظ کیا اور آج یہ کام چل رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی آئی جی عثمان صدیقی ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا فوڈ اسٹال ڈی آئی جی کا فوڈ اسٹال کراچی