وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سینئر وزیر شرجیل میمن اور ناصر حسین شاہ کے ہمراہ چین پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حکومت سندھ کا وفد چین میں مختلف تجارتی و صنعتی شخصیات سے ملاقاتیں کرے گا اور سندھ میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بریفنگ دے گا۔ سندھ میں زراعت، توانائی، ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں مشترکہ منصوبوں پر گفتگو ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری چین کے چار روزہ سرکاری دورے پرروانہ ہوگئے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ چین پہنچ گئے ہیں۔ یجنگ ایئرپورٹ پر پاکستانی سفارتخانے کے اعلی اہلکاروں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کا استقبال کیا۔ حکومت سندھ کا وفد چین میں مختلف تجارتی و صنعتی شخصیات سے ملاقاتیں کرے گا اور سندھ میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بریفنگ دے گا۔ سندھ میں زراعت، توانائی، ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں مشترکہ منصوبوں پر گفتگو ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بینظیر ہاری کارڈشتکاروں کیلیے نیا دور ثابت ہوگا‘شرجیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-20
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بینظیر ہاری کارڈ حکومت سندھ کی جانب سے سے صوبے کے کاشتکاروں کے لیے نیا دور ثابت ہوگا، سندھ کے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بینظیر ہاری کارڈ ایک شفاف، منظم اور جدید نظام ہے ، بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں اور کسانوں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات یا فصلوں کو نقصان کی صورت میں بینظیر ہاری کارڈ کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو مالی مدد دی جارہی ہے، بینظیر ہاری کارڈ اسکیم سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومتی امداد بینظیر ہاری کارڈ سے شفاف طریقے سے کسانوں اور کاشتکاروں تک پہنچ رہی ہے، سندھ حکومت کی یہ کوشش صرف کسانوں کی خوشحالی تک محدود نہیں، اس کا فائدہ پورے ملک کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اس طرح کے اقدام سے صوبے میں گندم کی پیداوار بڑھے گی تو پاکستان کو باہر سے گندم منگوانی نہیں پڑے گی، قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور معیشت مستحکم ہوگی، آنے والے سالوں میں سندھ کے کسان جدید ٹیکنالوجی اور حکومتی تعاون کی بدولت زیادہ پیداوار حاصل کریں گے، جس سے صوبہ ہی نہیں، پورا پاکستان فائدہ اٹھائے گا۔