لوکل گورنمنٹ کی کارکردگی بہتر بنائی جائے،ڈپٹی کمشنر
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
نوشہرو فیروز ( نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز محمد ارسلان سلیم کی صدارت میں لوکل گورنمنٹ اور بلدیاتی اداروں میں بہتری لانے کے لئے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریجنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ شہید بینظیر آباد محمد شریف سنجرانی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوگل گورنمنٹ نوشہرو فیروز عبدالجبار تگراور تمام یونین کونسل کمیٹیوں کے سیکریٹری اور ٹاؤن کمیٹیوں کے ٹاؤن افسران شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سندھ حکومت کے مختلف افسران لوکل گورنمنٹ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ میں بہتری لائی جائے۔ اس سلسلے میںآج یہ اجلاس منعقد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے اداروں کا مقامی عوام کی زندگی میں گہرا عمل دخل ہوتا ہے اس لئے حکومت کی کوشش ہے کہ بلدیاتی اداروں کو مزید بہتر اور فعال بنایا جائے انہوں نے کہا کہ تمام یوسی سیکریٹری اور ٹاؤن افسران اپنے اپنے متعلقہ کاؤنسل میں کام کرنے والی افرادی قوت کی رپورٹ فراہم کرے، انہوں نے کہا گزشتہ دو سالوں کی ا?مدن اور اخراجات کی تفصیلی رپورٹ فراہم کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ممکنہ ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہر کونسل اپنی مشینری، پمپنگ اسٹیشن، جنریٹر، گاڑیوں کی تفصیلات بھی جمع کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کونسل اپنے بجٹ سے کرائے گئے ترقیاتی اسکیموں کی رپورٹ جمع کرائے تاکہ تمام صورتحال کا جائزہ لے کر اعلیٰ افسران سے رابطہ کیا جا سکے۔اور لوکل گورنمنٹ کے استعداد میں اضافہ کیا جاسکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی
اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ افغان مہاجرین کے انخلاء کے عمل میں خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے انخلاء کے عمل کو شفاف، منظم اور باوقار انداز میں مکمل کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی فرد کی عزت نفس متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان وفاقی پالیسی کے تحت مہاجرین کے انخلاء پر عملدرآمد کرا رہی ہے اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین سے قریبی رابطہ قائم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ایم سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کے انخلاء اور قلعہ عبداللہ میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، آئی جی پولیس محمد طاہر، ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب کاکڑ، کمشنر افغان ریفوجیز بلوچستان ارباب طالب المولا سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے، جبکہ ڈی آئی جی ژوب، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او قلعہ عبداللہ و چمن نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو افغان مہاجرین کے انخلاء اور سکیورٹی انتظامات سے متعلق بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ انخلاء کے عمل میں خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تضحیک آمیز رویوں کی شکایات موصول ہونے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ انخلاء کے دوران ہر ممکن تعاون اور معاونت فراہم کی جائے اور خواتین کی سہولت کے لئے عارضی بنیادوں پر فیمیل سکیورٹی اہلکاروں کی بھرتی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح یہ ہے کہ انخلاء کا عمل انسانی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں قلعہ عبداللہ کی امن و امان کی صورتحال پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے واضح ہدایات دیں کہ ضلع سے تمام جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ لیویز اور پولیس کے دائرہ کار سے قطع نظر بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں اور کسی بھی جرائم پیشہ گروہ کو رعایت نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لئے صوبائی حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے قلعہ عبداللہ کے ڈویژنل اور ضلعی انتظامی افسران کو بحالی امن کا خصوصی ٹاسک سونپتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لئے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو ارسال کی جائے۔