پی ٹی آئی پرتشدد احتجاج کی ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے،عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی یکطرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل گئی ہے۔اب پی ٹی آئی پرتشدد احتجاج کی ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے۔ تفصیل کے مطابق ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ رسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو، پی ٹی آئی سے متعلقہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی عملی طور پر غیر موثر ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی یک طرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل گئی ہے، اپوزیشن جماعت مذاکرات کے حوالے وزیراعظم شہباز شریف کی پیشکش بھی ٹھکرا چکی ہے۔ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ اب پی ٹی آئی پرتشدد احتجاج کی ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے، اپوزیشن جماعت کو جب کبھی پھر مذاکرات کی ضرورت محسوس ہوئی تو دیکھی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں لیکن اسرائیل نے نسل کشی نہیں روکی، حماس
مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیا نے مصری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاہرہ کے شرم الشیخ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات میں فلسطینی مذاکراتی ٹیم کے تازہ ترین موقف اور نقطہ نظر کے بارے میں بتایا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمت حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے جنگ روکنے کے اپنے وعدے توڑ دیے ہیں اور جارحیت کے مکمل خاتمے کے لیے حقیقی ضمانت دی جانی چاہیے۔ حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیا نے مصری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاہرہ کے شرم الشیخ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات میں فلسطینی مذاکراتی ٹیم کے تازہ ترین موقف اور نقطہ نظر کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ صیہونی حکومت دو سال سے غزہ کے خلاف ایک احمقانہ جنگ لڑ رہی ہے، ہم استحکام، آزاد ریاست اور اپنی قوم کے اہداف اور امنگوں کو لے کر چلتے ہیں، ہم اسلامی اور عرب ممالک کے ساتھ ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ کو مکمل طور پر ختم کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہیں، ہمارا مقصد جنگ کو ختم کرنا، قیدیوں کا تبادلہ کرنا اور اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنا ہے، انتہائی ذمہ داری کے ساتھ، ہم جنگ روکنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتے ہیں، لیکن قابض حکومت قتل و غارت اور نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے، اس حکومت نے جنگ کو روکنے کے اپنے وعدوں کو توڑ دیا ہے، اور جارحیت کے مکمل خاتمے کی حقیقی ضمانتیں ہونی چاہئیں۔
اس سے قبل حماس تحریک کے ایک ذریعے نے الجزیرہ کو بتایا تھا کہ مصری شہر شرم الشیخ میں ہونے والے اجلاس کے دوسرے روز ثالثوں اور حماس کی مذاکراتی ٹیم کے درمیان مذاکرات ختم ہو گئے تھے۔ حماس کی مذاکراتی ٹیم نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کے انخلاء پر زور دیا ہے۔ حماس کے وفد نے اس بات پر زور دیا کہ آخری اسرائیلی قیدی کی رہائی غزہ سے آخری صہیونی فوج کے انخلاء کے ساتھ ہی ہونی چاہیے۔