یوکرین میں جنگ کےخاتمے سے قبل پوٹن کی شرائط مکمل تسلیم کرنا ہوں گی، روسی حکام
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ماسکو: روس کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کے لیے نامزد پوائنٹ مین نے کہا کہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے سے قبل صدر ولادیمیر پوٹن کی تمام شرائط کو تسلیم کرنا ضروری ہوگا شرائط میں یوکرین کا نیٹو کے عزائم کو چھوڑنا بھی شامل ہے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کے سیاسی حل کے لیے پوٹن کی شرائط کو مکمل طور پر تسلیم کرنا ضروری ہےروس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے ماسکو میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران انگریزی میں کہا کہ سیاسی حل صرف اسی وقت ممکن ہے جب صدر پوٹن کی جون 2023 میں روسی وزارت خارجہ سے کی گئی تقریر کی تمام شرائط پوری ہوں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے مزید کہا کہ جتنی جلدی امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک اس حقیقت کو سمجھیں گے اتنا ہی بہتر ہوگا اور سیاسی حل اتنا ہی قریب ہوگا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ اس مسئلے پر پیشرفت ہو رہی ہے، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ روس اور یوکرائن کے اس تنازعے کو کیسے ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ پوٹن نے اپنی 14 جون کی تقریر میں واضح کیا تھا کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کی کوششوں کو ترک کرنا ہوگا اور ان چار علاقوں سے اپنی فوجیں نکالنی ہوں گی جن پر روس کا دعویٰ ہے اور جن کے بیشتر حصے پر ماسکو کا کنٹرول ہے۔ یوکرین جو نیٹو میں شمولیت کا خواہاں ہے اور اپنے کھوئے ہوئے علاقے واپس حاصل کرنا چاہتا ہے اس کو ہتھیار ڈالنے ہوں گے۔
واضح رہے کہ مشرقی یوکرین میں تنازعہ 2014 میں اس وقت شروع ہوا جب یوکرین کے میدان انقلاب میں روس کے حامی صدر کو معزول کر دیا گیا اور روس نے کریمیا کا الحاق کر لیا۔ اس کے بعد روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند فورسز اور یوکرین کی مسلح افواج کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی۔ فروری 2022 میں پوٹن نے ہزاروں روسی فوجیوں کو یوکرین میں بھیج کر مکمل جنگ چھیڑ دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوکرین میں پوٹن کی روس کے
پڑھیں:
شادی سے پہلے دلہا دلہن کی مرضی سے کونسا ٹیسٹ ہوگا؟ بل منظور کرلیا گیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت نے شادی سے پہلے دلہا دلہن کی مرضی سے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرانے کا بل منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر مہیش کمار کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا، شرمیلا فاروقی نے کہا پرائیویٹ ممبر کو سپورٹ نہیں کیا جاتا میں تھیلیسیما کے حوالہ سے بل لائی ہوں۔اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ یہ اچھا بل ہے اس میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے ہمیں اس بل کو متفقہ پاس کرنا چاہیے، ووٹنگ نہیں کروائیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت نے تھیلیسیما بل کی منظوری دے دی ، جے یو آئی کی ممبر عالیہ کامران کے علاوہ تمام ممبران نے بل پاس کر دیا ، فیڈرل سیکرٹری ہیلتھ، صدر پی ایم ڈی سی سمیت وفاقی اسپتالوں کے حکام شریک ہوئے۔ایم این اے شرمیلا فاروقی نے تھیلیسیما بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھیلیسیما مائنر والے والدین کی شادی پر ہم پابندی نہیں لگوا رہے، شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیما ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، اس کا مقصد تھیلیسیمیا کے مریضوں کی تعداد میں کمی کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ سے آٹھ فیصد آبادی تھیلیسیما مائنر ہیں ، اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر کرنا چاہتے ہیں، شادی سے قبل ٹیسٹ کو لازمی قرار نہیں دیں گے ، دولہا دولہن کی رضامندی سے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔سپیشل سیکرٹری نے کہا لاڈویژن سے ابھی بل پر جواب نہیں آیا مزید بیماریوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔