Nawaiwaqt:
2025-04-25@11:55:45 GMT

صدر طیب اردوان اوروزیراعظم شہباز شریف کی پریس کانفرنس

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

صدر طیب اردوان اوروزیراعظم شہباز شریف کی پریس کانفرنس

 ترکیہ کے صدر طیب اردوان کا دورہ پاکستان جاری ہے، ترکیہ کے صدر کی وزیراعظم ہائوس آمد ہوئی، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور صدر طیب اردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوترکیہ کے صدر کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں،امید ہے کہ آپکا دورہ پاکستان بہت مفید ثابت ہوگا، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں،دونوں قوموں کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں، صدر طیب اردوان نے سیلاب کے دوران تعاون سے پاکستانی عوام کے دل جیت لیے۔وزیراعظم نے کہا کہ ترک صدر نے مشکل گھڑی میں پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، سیلاب کے دوران صدر طیب اردوان نے پاکستان کی فراخدلی سے امداد کی، پاکستان اور ترکیہ کے مابین پائیدار شراکت داری کو مزید فروغ مل رہا ہے،دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں،غزہ پر ہمارا موقف بڑا واضح ہے۔وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ ترکیہ نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ پاکستان کے موقف کی حمایت کی، پاکستان قبرض معاملے پر ہمیشہ ترکیہ کے موقف کی حمایت کرتا رہے گا، پاکستان سکیورٹی فورسز دہشت گردی کیخلاف نبرد آزما ہیں،ملاقات میں تجارت سمیت متعدد مختلف امور زیر بحث آئے، دہشتگرد مذموم عزائم کیلئے افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں۔ترک صدر رجب طیب اردوان کا بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، پاکستان آ کر دلی مسرت ہوئی،قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ ہمارے بھی ہیرو ہیں،دونوں ممالک کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں،باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے، 24معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر اتفاق ہوا،صدر آصف زرداری سے ملاقات میں تجارتی امور پر گفتگو ہوئی، اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں۔ترک صدر نے کہا کہ دونوں ملکوں میں 5ارب ڈالر کے تجارتی حجم پر بات چیت ہوئی،دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوئی، وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف بڑی قربانیاں دی ہیں، دونوں ملکوں کے عوام کے مابین گہرے تعلقات ہیں،دہشتگردی میں شہید ہونیوالوں کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، ترکیہ معارف فاؤنڈیشن کے سکولوں کا پاکستان کے تعلیمی شعبے میں اہم کردارہوگا،دونوں ممالک تعلقات کومزید مستحکم کرنے کیلئے کام کرتے رہیں گے،قبرص معاملے پر پاکستانی حمایت بہت اہمیت رکھتی ہے،ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ فلسطین کیلئے آواز بلند کی،فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے،آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے ملکر کوششیں جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ دورے پر انقرہ پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ دورے پر انقرہ پہنچ گئے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف انقرہ پہنچے۔

انقرہ کے ہوائی اڈے پر ترکیہ کے وزیر دفاع نے وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کیا جبکہ اس موقع پر ڈپٹی گورنر انقرہ، پاکستان ترکیہ کلچرل ایسوسی ایشن کے صدر برہان قایاترک بھی موجود تھے۔

پاکستان کے ترکیہ میں سفیر یوسف جنید، ترکیہ کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اپنے دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے جبکہ دونوں رہنما مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔

اپنے دورے میں وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے سرمایہ کاروں اور کاروباری وفود سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور معان خصوصی طارق فاطمی وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
  • انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، شہباز شریف
  • پاکستان اور ترکیہ کی غزہ بربریت کی مذمت، اردوان کی دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پاکستان کی حمایت
  •   وزیر اعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طبیب سے ملاقات
  • وزیر اعظم شہباز شریف دو روزے دورے پر ترکیہ پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ دورے پر انقرہ پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر استقبال
  • وزیراعظم شہباز شریف 2روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف طیب اردوان کی دعوت پر ترکیہ پہنچ گئے