پی ٹی آئی کمیٹیوں کے اجلاس: الیکشن کمیشن تقرریوں پر حکمت عملی مرتب
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد(آ ن لائن)تحریک انصاف کی کور اور سیاسی کمیٹیوں کے رات گئے مشترکہ اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن تقرریوں پر حکمت عملی مرتب کرلی گئی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو حکومت سے ازخود مشاورت کرنے کی ہدایت کی گئی۔ بیرسٹر گوہرنے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر الیکشن کمیشن تقرریوں پر تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، حکومت کو 45 روز میں الیکشن کمیشن کی تقرریاں کرنی چاہئیں، موجودہ چیف الیکشن کمشنر متعصب ہیں، عدالت عظمیٰ کے واضح آرڈرز کے باوجود مخصوص نشستیں ہمیں نہیں دیں،
جن 39 ارکان کو پی ٹی آئی کا قرار دیکر نوٹیفکیشن کیا گیا اس پر بھی مخصوص نشستیں نہیں، حکومت کا منصوبہ ہے یہی الیکشن کمیشن چلتا رہے۔ کور و سیاسی کمیٹی ممبران نے بیرسٹر گوہر کی تجاویز کی حمایت کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن تقرریوں پر عدالت سے رجوع کرنے پر مشاورت کی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن تقرریوں پر
پڑھیں:
پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔
اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“
اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘
اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات