نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ، 18 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں 9 خواتین، 5 بچے اور 4 مرد شامل ہیں۔انڈین میڈیا کے مطابق یہ سنگین حادثہ ہفتہ کی رات 10 بجے دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم 13 اور 14 پرمہا کمبھ کیلیے دو ٹرینوں میں تاخیر کے باعث پیش آیا۔ مسافر رش کی وجہ سے ایک پلیٹ فارم سے دوسرے پر آئے تو بھگدڑ مچ گئی۔ریلوے حکام نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ مہا کمبھ کے میلے کے اندر بھگدڑ مچنے سے درجنوں یاتری ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ریلوے اسٹیشن
پڑھیں:
ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں شدید طوفان اور بارشوں کے نتیجے میں آنے والی مہلک لینڈ سلائیڈنگ سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جن میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لینڈ سلائیڈنگ، فلیش فلڈنگ اور سڑکوں کے بیٹھ جانے کے تقریباً 90 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ محکمۂ موسمیات کی جانب سے نئے طوفان کی وارننگ کے بعد عوام مزید تباہی کے خدشات کے باعث شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق ریاستی دارالحکومت کوٹا کینا بالو کے نواحی علاقے کمپونگ چندرہ کا سِح میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 4 معصوم بچے بھی شامل تھے جن کی عمریں 2 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی طرح دارالحکومت سے تقریباً 40 کلومیٹر دور پاپر کے علاقے کمپونگ ماراگان تُن تُل میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک لکڑی کا مکان زمین بوس ہوگیا، جس کے نتیجے میں 34 سالہ خاتون اور ان کے دو بچے، جن کی عمریں 6 اور 10 برس تھیں، زندگی کی بازی ہار گئے۔
حالیہ طوفان نے ریاست صباح کو گزشتہ 30 برس کی بدترین آفت سے دوچار کیا ہے، متاثرہ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے 30 سے زائد واقعات ریکارڈ ہوئے جن کے باعث کئی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں اور زمینی روابط بری طرح متاثر ہوئے۔
ریاست صباح کی تاریخ میں اس سے قبل 1996 میں آنے والے سیلاب کو سب سے بڑی تباہی قرار دیا گیا تھا جس میں 200 افراد جاں بحق اور درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سانحہ اموات اور نقصانات کے اعتبار سے ایک اور سنگین المیہ ثابت ہوا ہے، جس سے مقامی آبادی کو بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا ہے۔