UrduPoint:
2025-09-18@19:07:43 GMT

یورپی سلامتی سے متعلق کلیدی ممالک کی سمٹ پیر کو فرانس میں

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

یورپی سلامتی سے متعلق کلیدی ممالک کی سمٹ پیر کو فرانس میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے اتوار 16 فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے بتایا کہ اس سربراہی اجلاس میں فرانس کے کلیدی اہمیت کے حامل یورپی اتحادی ممالک حصہ لیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ہفتے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک ٹیلی فون گفتگو میں یوکرین میں روسی فوجی مداخلت اور اس مداخلت کے ساتھ شروع ہونے والی یوکرینی جنگ کے بارے میں ایسا تبادلہ خیال شروع کر دیا، جس میں ٹرمپ نے جنگی فریق کے طور پر یوکرین اور اس کے یورپی حمایتی ممالک کو سرے سے نظر انداز کر دیا تھا۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

ساتھ ہی واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں اقتدار میں آنے والی نئی انتظامیہ نے یورپ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے دائرہ کار میں اپنے اتحادیوں کو اس حوالے سے بھی تنبیہ کر دی ہے کہ یورپ اب سلامتی کے معاملے میں امریکہ کی اعلیٰ ترین ترجیح نہیں رہے گا، بلکہ امریکہ اپنی فوجوں کو بھی اسی طرح منتقل کر سکتا ہے، جیسے وہ اب چین کو اپنی توجہ کا مرکز بناتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ یورپ میں عسکری موجودگی میں تبدیلی پر نیٹو اتحادیوں سے بات چیت کرے، جرمن صدر

ماکروں کی طرف سے نئی یورپی پیش رفت

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے اتوار کے روز نشریاتی ادارے فرانس انٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ایمانوئل ماکروں پیر کو سرکردہ یورپی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اس لیے ایک سمٹ میں شرکت کریں گےکہ یورپی سلامتی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

ژاں نوئل بارو نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ اس یورپی سمٹ میں کون کون سےممالک کے رہنما حصہ لیں گے۔

ٹرمپ کی نیٹو پر تنقید یورپ کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے؟

دوسری طرف یورپین یونین کے ایک اعلیٰ سفارتی ذریعے نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ پیر کے دن پیرس میں ہونے والی سمٹ میں برطانیہ، جرمنی، پولینڈ، اٹلی اور ڈنمارک کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے اور یورپی کمیشن کی خاتون صدر ارزولا فان ڈئر لاین بھی حصہ لیں گی۔

برطانوی میڈیا نے بھی اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ ملکی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی پیرس سمٹ میں شرکت متوقع ہے۔

سعودی عرب میں روسی امریکی مذاکرات

یوکرین کی جنگ کو شروع ہوئے تقریباﹰ تین سال ہونے کو ہیں۔ امریکہ میں صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس اپنی انتخابی مہم میں بار بار کہا تھا کہ وہ دوبارہ صدر بننے کے بعد بہت کم عرصے میں یوکرینی جنگ ختم کرا دیں گے۔

دوسری طرف روس بھی اس کوشش میں ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے اس جنگی حریف کے ساتھ کوئی بات چیت کرنے کے بجائے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرے۔

یورپ کو امریکی عسکری تعاون پر انحصار کم کرنا چاہیے، جرمن وزیر

اس پس منظر میں کریملن خاص طور پر ان مذاکرات کے انعقاد پر زور دیتا آیا ہے، جو ممکنہ طور پر اگلے چند روز میں سعودی عرب میں شروع ہوں گے۔

لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس میں صرف امریکی اور روسی نمائندے ہی شامل ہوں گے اور ٹرمپ انتظامیہ نے اس سلسلے میں نہ تو یوکرین کو شامل کرنے کی کوئی ضرورت محسوس کی اور نہ ہی یورپ میں امریکہ اور یوکرین کے اتحادی ممالک کو اعتماد میں لیا گیا۔

یوکرین جنگ اور ٹرمپ کی قیادت: امن کی نئی راہیں؟

یہ وہ پس منظر ہے، جس میں پیرس میں کلیدی یورپی ممالک کی کل کی سمٹ میں نہ صرف یوکرینی جنگ بلکہ براعظم یورپ کی مجموعی سلامتی کے موضوع پر بھی کھل کر بات کی جانا متوقع ہے۔

اسی لیے فرانسیسی وزیر خارجہ بارو نے آج کہا، ''جنگ کے خاتمے کا فیصلہ خود اور صرف یوکرین اور یوکرینی عوام کر سکتے ہیں اور ہم ایسا فیصلہ کیے جانے تک کییف حکومت کی مدد کرتے رہیں گے۔‘‘

م م / ش خ (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرینی جنگ کے ساتھ

پڑھیں:

روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-08-26
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے حوالے سے اسرائیل کو محتاط رہنے کا پیغام دیدیا۔ امریکی صدر نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران قطر کو بہترین اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قطر کے ساتھ خاص تعلقات ہیں اور قطر کے امیر عظیم رہنما ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل کو بہت محتاط رہنا ہوگا، انہیں حماس کے بارے میں کچھ کرنا ہے لیکن قطر امریکا کا اچھا اتحادی ہے اور بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے۔ دوسری جانب روس پر پابندیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ روس پر پابندیاں لگانے کے لیے تیار ہیں اور یورپ کو بھی امریکا کے مطابق اقدامات کرنا ہوں گے‘ یورپ روس سے بڑی مقدار میں تیل خرید رہا ہے اور امریکا نہیں چاہتاکہ یورپ روس سے تیل خریدے‘ بھارت پر بھی روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھاری ٹیرف عاید کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودیہ سے معاہدے کی تیاری و تکمیل میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار ہے
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • 31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان
  • مغربی یورپ سے ہمیں چیلنج درپیش ہے، قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، نیتن یاہو
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ