رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ،ذخیرہ اندوزوں نے کمر کس لی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ال سادات سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانیو صدر حاجی ایس حمید شاہ نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے لیکن ذخیرہ اندوزوں نے بھی اپنی کمر کس لی ہے اور فروٹ کی قلت پیدا کرکے اسٹور کردیے گئے ہیں تاکہ رمضان میں مہنگے داموں فروخت کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ ذخیرہ اندوزوں نے مقدس ایام کو کاروبار بنادیا ہے ہر سال پرائس کنٹرول کمیٹیاں اور ضلعی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے احکامات جاری کرتی ہے لیکن وہ صرف بیانات کی حد تک ہی محدود ہے لیکن بازاروں میں قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی نظر آرہی ہیں، اس رمضان المبارک میں غریب افراد کو فروٹ بھی نصیب نہیں ہوگا کیونکہ جس قدر مہنگائی ہے اس میں دو وقت کی روٹی ہی انسان کھالے وہ بہت ہے۔ انہوں نے کمشنر حیدر آبادبلال احمد میمن، ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ وہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کرے اور مہنگے داموں اشیاء فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
بھارت میں شوہر اور بیٹے کی موت کے بعد سسرال والوں نے بیوہ کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے خریدنے والے شخص نے شادی کے نام پر دو سال تک جسمانی اور ذہنی استحصال کیا اور پھر مجھے بے سہارا چھوڑ دیا۔
خاتون کے مطابق دو سال قبل بہنوئی، ساس، سسر اور بہنوئی، نند نے مل کر گجرات کے شخص کو بیچنے کی سازش رچائی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میرے سامنے بہنوئی اور بھابھی کو دیے گئے اس کے بعد اس شخص نے جنسی استحصال کیا، بچے کی پیدائش کے بعد وہ گاؤں میں چھوڑ کر چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے اور بیٹی کو ڈھونڈنے کی فریاد کی ہے۔
سال 2023 میں متاثرہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی اور پوتے لاپتا ہیں۔ جب آرنی پولیس لاپتا خاتون کی تلاش کر رہی تھی تو انہیں اطلاع ملی کہ خاتون گاؤں میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو یہ چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔
واقعہ ارنی پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے شروع کی گئی مہم کے دوران سامنے آیا ہے لیکن خاتون کا بیٹا اور بیٹی تاحال لاپتہ ہیں۔
خاتون کی شکایت کی بنیاد پر چار لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔