جماعت اسلامی ظلم کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی، عبدالواسع
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ خبردار کیا کہ اگر حکومت نے عوام کش پالیسی کو ترک نہ کیا تو عوام کو ان مظالم سے نجات دلانے کے لئے جماعت اسلامی صوبہ بھر میں بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع نے کہا ہے کہ پشاور شہر اور ضلع کے مضافات میں سوئی گیس کی ناروالوڈشیڈنگ کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے، شہر اور اس کے مضافات میں سوئی گیس کے کم پریشر اور ناروالوڈشیڈنگ سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں اور گھریلو صارفین بالخصوص خواتین کی زندگی ناروا لوڈشیڈنگ کے ہاتھوں اجیرن ہوکر رہ گئی ہے، حکومت فی الفور پشاور اور گرد و نواح میں سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ ختم کردے بصورت دیگر جماعت اسلامی اس ظلم کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گی۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے جماعت اسلامی پشاور کی ضلعی مجلس شوریٰ اور جماعت اسلامی این اے 29 ،30 اور این اے 31 پشاور کے زونل امراء اور برادر تنظیمات کے اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ، نائب امرا حمد اللہ جان بڈھنی، ہدایت اللہ خان این اے امراء رفعت اللہ اسد، ملک سعید خان آفریدی اور فضل کریم ماشوخیل سمیت زونل امراء نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ سوئی گیس کی کم پریشر کیوجہ سے گھریلو صارفین بالخصوص خواتین کو صبح ناشتہ کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اکثر بچے ناشتہ کئے بغیر سکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کو جانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف صوبے کے عوام بدترین بدامنی، مہنگائی، بے روزگاری اور سٹریٹ کرائمز جیسے ناسور سے دوچار ہیں جبکہ دوسری طرف حکومت نے بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ سے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے، مقررین نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے عوام کش پالیسی کو ترک نہ کیا تو عوام کو ان مظالم سے نجات دلانے کے لئے جماعت اسلامی صوبہ بھر میں بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز جماعت اسلامی سوئی گیس گیس کی
پڑھیں:
کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ اور گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد کے ہمراہ ”آؤ کراچی سرسبز بنائیں“ کے عنوان سے شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ افتتاحی تقریب گلشن اقبال بلاک 16 کے محمود غزنوی پارک میں منعقد ہوئی، جس میں جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین، وائس چیئرمین اور دیگر بلدیاتی نمائندے بھی شریک ہوئے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور گرم موسم کی شدت کے پیش نظر ایک لاکھ درخت لگائے گی، مہم کی نگرانی ٹاؤن اور یوسی چیئرمینوں سمیت بلدیاتی نمائندے کریں گے تاکہ یہ عمل مؤثر اور مربوط انداز میں آگے بڑھے۔ انہوں نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی بہتری کے وعدے صرف زبانی رہے، عملی اقدامات صفر ہیں، سندھ حکومت کے وعدے کے مطابق 50 ہزار درخت کہاں گئے؟ سندھ انوائیرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور دیگر متعلقہ ادارے کیوں غائب ہیں؟
منعم ظفر خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کرپشن اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی ماحولیاتی بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے، جن میں 9 ٹاؤنز میں 155 سے زائد پارکس کی بحالی، “روڈ سائیڈ جنگل” اور “اربن فارسٹ” کے منصوبے شامل ہیں۔ گلبرگ اور لیاقت آباد ٹاؤن میں ہزاروں پودے لگائے گئے اور ان کے تحفظ کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں، ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی نے پانی کے مسئلے پر بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بی ایریا بلاک 10 اور 20 میں “واٹر ہارویسٹنگ پروجیکٹ” کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ بارش اور وضو کے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے، کراچی جیسے میگا سٹی کو کم از کم 500 ارب روپے درکار ہیں۔ ہر ٹاؤن کو 2 ارب روپے کی ترقیاتی فنڈنگ ہونی چاہیئے، کراچی صوبائی بجٹ کا 96 فیصد فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا جائز حصہ نہیں دیا جاتا، اور جو رقم ملتی ہے وہ بھی کرپشن کی نذر ہو جاتی ہے۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ 749 میں سے 400 خطرناک عمارتیں صرف ضلع جنوبی میں واقع ہیں۔ انہوں نے وزیر بلدیات سے سوال کیا کہ 80 گز کے پلاٹ پر 8 منزلہ عمارت کی اجازت کون دیتا ہے؟ کراچی اب کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے، درختوں کی کمی خطرناک ماحولیاتی مسائل کو جنم دے رہی ہے۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت (WHO) اور دیگر عالمی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر 7 افراد کے لیے ایک درخت ہونا ضروری ہے جبکہ کراچی میں 1000 افراد کے لیے صرف ایک درخت ہے، 2016ء کی ہیٹ ویو میں ہزاروں افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ایسی صورتحال میں کمیونٹیز کو یکجا ہو کر شجرکاری کی ضرورت و اہمیت کو عام کرنا ہوگا، کیونکہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔