ریاض مذاکرات: امریکا اور روس نے سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ریاض: امریکا اور روس نے سفارتی تعلقات کو مکمل طور پر بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
یہ فیصلہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والی اعلیٰ سطح کی ملاقات میں کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مذاکرات کے بعد اعلان کیا کہ دونوں ممالک سفارتی مشنز کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی سفارتی عملے کی بحالی پر زور دیا۔
ماضی میں پابندیوں اور تنازعات کی وجہ سے دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارتی عملے کو محدود کر دیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر مذاکرات کا آغاز ہوا، جس کا مقصد یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
امریکا نے 2022 میں روسی سفارتی عملے پر پابندیاں عائد کی تھیں، جس کے بعد ماسکو میں امریکی سفارتخانے کا عملہ بھی کم ہوگیا تھا۔
سفارتی تعلقات کی بحالی سے واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کشیدگی کم ہونے کی امید ہے جبکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی سطح پر مزید مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی اور دونوں ممالک کے سفارت خانے مکمل طور پر فعال ہوں گے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیرو نے سابق وزیراعظم کو سیاسی پناہ دینے پر میکسیکو سے تعلقات منقطع کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لیما (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوب امریکی ملک پیرو نے سابق وزیراعظم بیٹسی چاویز کو سیاسی پناہ دینے پر میکسیکو سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ،جب کہ وزارتِ خارجہ نے دارالحکومت لیما میں تعینات میکسیکو کی ناظم الامور کارلا اورنیلاس کو ملک چھوڑنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔خبر رساں اداروں کے مطابق اس بات کا اعلان پیرو کے صدرجوس جیری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے وطن کے احترام کی توقع رکھتے ہیں۔ سفارتی تعلقات کے خاتمے کے باعث پیرو کی وزارت خارجہ نے میکسیکو کی ناظم الامور کارلا اورنیلاس کو مطلع کیا کہ انہیں جلد ملک چھوڑنا ہوگا۔اس سے قبل پیرو کے وزیرِ خارجہ ہیگو ڈی زیلا نے اعلان کیا تھا کہ پیرو نے میکسیکو کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں کیونکہ سابق وزیرِاعظم بیٹسی چاویز جن پر بغاوت کی سازش کا الزام ہے ، اس وقت لیما میں میکسیکو کے سفارت خانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔