پشاور: ڈبگری میں فائرنگ سے 2 افراد کے قتل کی اصل وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پشاور کے علاقے ڈبگری میں فائرنگ سے شہری کے قتل کے بعد زخمی ہونے والے خاتون بھی اسپتال میں دم توڑ گئی۔
یہ بھی پڑھیں پشاور: باپ نے بیٹے کیساتھ مل کر بیٹی کو آشنا کے ہمراہ قتل کردیا
اب فائرنگ کے واقعے کی اصل وجہ سے بھی سامنے آگئی ہے اور پولیس نے بتایا ہے کہ مقتول وقار اور مقتولہ مسماۃ (ف) نے پسند کی شادی کی تھی جس کی پاداش میں انہیں قتل کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ مسماۃ (ف) پہلے سے شادی شدہ تھی، اور بھاگ کر وقار نامی شخص سے دوبارہ شادی کرلی جس پر اسے نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ نے جس لڑکے کے ساتھ شادی کی وہ پی ڈی اے میں مالی تھا، جبکہ لڑکی کا تعلق افغانستان سے تھا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کے سابق شوہر زبیر اور بھائی شاہد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پشاور میں تہرے قتل کی واردات، ملزمان نے کمسن بچہ بھی نہیں چھوڑا
پولیس نے بتایا کہ خاتون کے سابق شوہر نے 18 نومبر 2024 کو 496 کے تحت اسلام آباد تھانہ ن میں مقدمہ بھی درج کروایا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اصل وجہ پشاور خاتون ڈبگری فائرنگ واقعہ قتل وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور خاتون فائرنگ واقعہ قتل وی نیوز
پڑھیں:
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنیوالے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔ سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔ افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔