پشاور میں فائرنگ، مقامی عالم دین مولوی عزت اللہ قتل، 2 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک) تھانہ پشتخرہ کی حدود میں فائرنگ،مقامی عالم دین قتل کردیاگیا۔پشاور تھانہ پشتخرہ کی حدود میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے،جس میں مقامی عالم دین قتل، 2 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ ملزمان فائرنگ کے بعد فرارہوگئے،مولوی عزت اللہ گاڑی میں ساتھیوں سمیت سوار تھے،پولیس نےعلاقےکوگھیرے میں لےکرتحقیقات کا آغازکردیا،جبکہ فرارملزمان کی تلاش کےلیےآپریشن جاری ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس فائرنگ کیس میں پیش رفت، افغان حملہ آور کے گھر سے اہم شواہد برآمد
واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈز کے اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ امریکی تفتیش کاروں نے مشتبہ حملہ آور اور اس سے منسلک افغان شہریوں کے گھروں پر چھاپے مار کر مختلف مقامات کی تفصیلی تلاشی لی ہے۔
ایف بی آئی نے ریاستِ واشنگٹن اور سان ڈیاگو میں کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد گھروں سے الیکٹرانک آلات، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور آئی پیڈ قبضے میں لے لیے ہیں جن کا تکنیکی تجزیہ جاری ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق ان شواہد سے فائرنگ کے پس منظر اور محرکات کے تعین میں مدد ملنے کی امید ہے۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل کے مطابق گرفتار افغان شہری رحمان اللہ لکنوال کے رشتہ داروں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ رحمان اللہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ واشنگٹن میں مقیم تھا۔
امریکی حکام نے 29 سالہ مشتبہ حملہ آور کی تصویر جاری کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ وہ ماضی میں افغانستان میں سی آئی اے کے لیے کام کر چکا ہے۔ سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے بتایا کہ رحمان اللہ کو امریکا میں داخلے کی اجازت اسی بنا پر دی گئی تھی۔
ادھر نیشنل گارڈز پر حملے کے بعد امریکا نے افغان باشندوں کی امیگریشن درخواستوں کا عمل غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا ہے، جبکہ موجودہ انتظامیہ نے بائیڈن دور میں امریکا آنے والے تمام غیر ملکیوں کی ازسرِ نو جانچ پڑتال کا حکم بھی جاری کیا ہے۔