ملک بھر میں بارش کا سلسلہ شروع ہوتے ہی جاتی سردی کو بریک لگ گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے موسم خوشگوار ہو گیا ہے اور سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اسلام آباد اور گردونواح میں بھی بارشوں کے باعث موسم بہتر ہو گیا ہے۔
صوابی میں موسم سرما کی پہلی بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس نے علاقے کی زرعی زمینوں میں نمی کی کمی کو پورا کیا ہے۔
بھکر میں بارش کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہو گیا ہے اور خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں امید کی نئی کرن پیدا کی ہے۔ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ تھل کی بارانی فصل چنا پر اس بارش کا مثبت اثر پڑے گا۔
سرائے مغل اور ہلہ شیخم ہنجرائے کلاں سمیت مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہو رہی ہے۔ بارش کے دوران فیڈر ٹرپ کر گئے ہیں جس سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
تاہم، زرعی ماہرین کے مطابق یہ بارش گندم کی فصل کے لیے مفید ثابت ہوگی اور نزلہ زکام جیسے موسمی بیماریوں میں کمی آئے گی۔
پنڈدادنخان اور گردونواح میں موسلادھار بارش نے موسم کی شدت کو کم کیا، جبکہ بورے والا میں بھی بارش سے ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگیں اور سردی میں واضح کمی آئی۔ زرعی ماہرین کے مطابق بارش سے گندم کی فصل کو فائدہ پہنچے گا۔
بچیانہ میں رات گئے سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، جس کے باعث بجلی کی فراہمی گزشتہ آٹھ گھنٹوں سے معطل ہے۔
رجانہ شہر اور مضافات میں بھی موسلادھار بارش ہوئی ہے، جس سے سردی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ بارش کا یہ سلسلہ گندم کی فصل کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ تاہم، بجلی کا نظام بارش کے باعث متاثر ہو گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہو گیا ہے کا سلسلہ میں بھی بارش کا
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی عسکری کارروائی میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، یو این کی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ نے غزہ میں گزشتہ دو روز کے دوران اسرائیل کی ہولناک عسکری کارروائیوں کی مذمت کی ہے جن میں درجنوں شہری ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔
ادارے کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ غزہ کے شہری اسرائیلی حملوں کے ہولناک اثرات کا نشانہ بن رہے ہیں جنہیں شدید تکالیف اور بھوک کا سامنا ہے۔ شہریوں اور امدادی کارکنوں کو جنگ سے تحفط ملنا چاہیے اور انسانی قانون کا احترام یقینی بنایا جانا چاہیے۔
Tweet URLانہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چار روز کے دوران غزہ شہر میں 'انروا' کی 10 عمارتیں اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنی ہیں۔
(جاری ہے)
ان میں سات سکول اور دو طبی مراکز بھی شامل ہیں جو ہزاروں لوگوں کے لیے پناہ گاہوں کا کام دے رہے تھے۔فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ تھکے ماندے اور خوفزدہ شہریوں کو ایک مرتبہ پھر شمالی غزہ چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
نقل مکانی اور بھوکترجمان نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے لوگ شاہراہ راشد کے ذریعے جنوبی غزہ کو جا رہے ہیں جس پر بہت زیادہ رش ہے۔
گزشتہ چند روز میں 70 ہزار لوگوں نے اس راستے سے جنوب کا رخ کیا جن کی بڑی تعداد دیرالبلح اور خان یونس کی جانب گئی ہے۔عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ غزہ شہر سے جبری نقل مکانی کے نتیجے میں لوگ اپنی بقا کے لیے درکار سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں بھوک بڑھ جائے گی اور بچے اس سے بری طرح متاثر ہوں گے جبکہ لوگوں کو انسانی امداد تک محفوظ اور پائیدار رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ شہر سے انخلا کے احکامات جاری ہونے کے بعد غذائی قلت کا علاج مہیا کرنے والے ایک تہائی مراکز بند ہو گئے ہیں۔ مقامی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹے میں غذائی قلت اور شدید بھوک سے مزید تین افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اس طرح ایسی ہلاکتوں کی تعداد 425 پر پہنچ گئی ہے جن میں ایک تہائی بچے شامل ہیں۔