پاکستان کے ساتھ معاہدہ،سعودی عرب کا امریکی سکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے، امریکی ٹی وی
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
امریکی ٹی وی نےپاکستان اور سعودی عرب میں ہونے والے دفاعی معاہدے کو ریاض کا امریکا کی سیکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کا اظہار قرار دے دیا ۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بڑا دفاعی معاہدہ طے پایا اور گزشتہ روز باہمی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حوالے سے امریکی نیوز چینل سی این این نے اپنی خصوصی رپورٹ میں اس معاہدے کو سعودی عرب کے امریکی سیکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کا اظہار قرار دیا ۔
امریکی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بدھ کو سعودی دارالحکومت ریاض میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا دفاعی معاہدہ صرف دو ممالک کے درمیان دفاعی اتحاد کا اظہار نہیں بلکہ امریکی بلکہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد اس خطے میں عرب بادشاہتوں کا امریکی سیکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کی بھی علامت ہے۔
امریکی ٹی وی نے اس حوالے سے اگرچہ سعودی حکام کا یہ موقف بھی شامل کیا ہے کہ مذکورہ معاہدہ کسی تازہ واقعے کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ برسوں کی سفارتکاری اور مذاکرات کا نتیجہ ہے۔ تاہم سی این این نے اس معاہدے کے اعلان کی ٹائمنگ اور پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے شاندار استقبال کو بھی اہم قرار دیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ضمانتوں پر عدم اعتماد امریکی ٹی کا اظہار
پڑھیں:
امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے فیلڈ مارشل کی بہت تعریفیں کیں لیکن اس دفاعی معاہدہ ہندوستان کے ساتھ ہوگیا۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ ہوا ہے لیکن امریکہ نے کبھی پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ نہیں کیا۔ چین پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر رہا ہے اور پاکستان چین کے تعاون سے جہاز وغیرہ بنا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف رئیر ارتھ کے لیے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریفیں کر رہا ہے۔ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ صوبے کے عوام امن کے لیے ترس گئے ہیں۔ امن و امان کے قیام کے لیے سیکورٹی فورسز کو اندرونی سیکورٹی سے ہاتھ اٹھا کر تمام اختیارات پولیس کو دینے ہوں گے ورنہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ آج بھی جنرل مشرف کی پالیسی کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ بنوں کی بند سڑکیں کھولی جائیں، سڑکوں کی بندش سے عوام سخت تکلیف کا شکار ہیں۔ لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام تاریخی ہوگا۔ اجتماع عام میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے رہنما شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہاٹ میں جماعتِ اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت دیگر صوبائی ذمہ داران موجود تھے۔ اجلاس میں مختلف امور سمیت اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور رپورٹس پیش کی گئیں۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ پاکستان کو ٹیکنالوجی دیتا بھی تو اس کے ساتھ شرائط کی ایک فہرست بھی ہوتی ہے۔ امریکا کی شرط ہے کہ پاکستان ایف سولہ طیارہ بھارت کے خلاف استعمال نہیں کر سکتا، اگر بھارت کے خلاف استعمال نہیں کریں گے تو کیا افغانستان کے خلاف استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پختونخوا میں پاک افغان سرحد پر خرلاچی، غلام خان اور انگور اڈہ گزر گاہیں بند ہیں۔ افغانیوں کو زبردستی واپس بھیجا جا رہا ہے۔ زبردستی نکالے جانے والے افغان شہریوں کا پاکستان کے بارے میں کیا تاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے دونوں طرف متعدد قبائل آباد ہیں۔ ان کی آپس میں رشتے داریاں ہیں لیکن حکومت نے بیچ میں خاردار تاریں لگا دیں، سرحد بند کردی اور لوگوں کا آنا جانا مشکل بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی کام دعوت اور تربیت کا ہے اور اس مقصد کے لیے جماعت اسلامی ہر جائز ذریعہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ کارکنان دعوت الی اللہ کے کام اجتماع عام کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں۔