سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کیساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کھسیانی بلی گھمبا نوچے والی مثال اپناتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونے والی اس پیشرفت سے پہلے سے ہی آگاہ تھی۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے پر دستخط کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔
مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ میں منہ کی کھانے اور متعدد بار بین الاقوامی سطح پر پسپائی کا سامنا کرنے والے بھارت کے ترجمان نے اپنے تازہ بیان میں قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم کا راگ بھی الاپا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایٹمی طاقت پاکستان کے درمیان ریاض میں جامع دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ریاض میں گذشتہ روز ہونے والے تاریخی معاہدے کے تحت کسی بھی ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے درمیان سعودی عرب اور بھارتی وزارت
پڑھیں:
ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے شہر استنبول میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج ہونے جا رہا ہے، اجلاس میں پاکستان سمیت 8 ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔ اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹوں اور اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے وعدے پورے نہ کرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوگی۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی کے مطابق پاکستان اور 7 عرب اسلامی ممالک غزہ امن معاہدے کی کوششوں میں شامل رہے ہیں، استنبول اجلاس میں پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور دے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کرے گا، پاکستان فلسطینیوں کے لیے بلا رکاوٹ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دے گا، پاکستان آزاد، قابلِ بقا اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت دہرائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہونا چاہیئے، پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی عزت و انصاف کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گذشتہ ماہ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔