ٹرمپ کا دبائو برطرف، دو طرفہ تعلقات کو بڑھائیں گے ، پیوتن اور مودی کا اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)روس کے صدر ولادیمیر پیوتن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فون پر بدھ کے روز رابطہ کیا ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کی دبا کی جاری پالیسی کی پرواہ کیے بغیر اپنے دو طرفہ تعلقات بشمول اقتصادی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنماں کے درمیان ہونے والے اس فونک رابطے میں دوستی کا اظہار گرمجوش رہا۔
یاد رہے یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ٹرمپ نے روس کے خلاف پابندیوں میں اضافے کے علاوہ بھارت کو بھی اضافی ٹیرف پالیسی کے تحت روس سے تیل درآمد کرنے پر سزا دینے کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے ۔دونوں رہنمائوں کے درمیان یہ ٹیلی فونک رابطہ مودی اور ٹرمپ کے درمیان ایک روز پہلے ہونے والی بات چیت کے بعد بدھ کے روز ہوا ہے۔(جاری ہے)
روسی صدر پیوتن نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ اپنی بات چیت کے بعد ٹی وی پر نشر کی گئی ایک سرکاری میٹنگ میں کہا 'ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات غیر معمولی اعتماد اور دوستی پر مبنی ہیں۔
دوسری جانب مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا پیوتن ہمارے ساتھ خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط تر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ بھارت یوکرین تنازعہ کے پر امن حل کے لیے تمام ممکنہ کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے درمیان
پڑھیں:
شفاف اور فوری تحقیقات کیلیے ایف آئی اے و نادرا کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
لاہور:وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) لاہور اور نادرا لاہور ریجن کے درمیان تحقیقات کے عمل کو مزید شفاف اور تیز تر بنانے کے لیے معلومات اور ڈیٹا کے تبادلے پر اتفاق کرلیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور اور نادرا لاہور ریجن کے اعلیٰ حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مقدمات اور انکوائریز پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور تحقیقاتی عمل میں تیزی لانے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔
ملاقات میں ڈیٹا شیئرنگ اور تکنیکی معاونت کے نظام کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا گیا جب کہ نادرا کے نمائندگان نے اپنی مشکلات اور ان کے حل سے متعلق تجاویز بھی پیش کیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور نے نادرا حکام کو مکمل ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اقدامات سے تحقیقات مزید مؤثر اور شفاف ہوں گی۔