مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کے خلاف مودی حکومت کی کارروائیوں سے نوجوان صحافیوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
ذرائع کے مطابق مقبوضہ علاقے میں صحافت کا منظرنامہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکا ہے، نیوز رومز خالی ہو چکے ہیں اور رپورٹرز کے لیے مستقبل کے راستے تقریبا بند ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نوجوان صحافیوں کو شدید بحران کا سامنا ہے جو حکومتی دبائو کے باعث بڑھتی ہوئی بیروزگاری کا شکار ہیں اور اس سے علاقے کی ایک وقت کی متحرک پریس بالکل خاموش ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ علاقے میں صحافت کا منظرنامہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکا ہے، نیوز رومز خالی ہو چکے ہیں اور رپورٹرز کے لیے مستقبل کے راستے تقریبا بند ہو گئے ہیں۔ نئے آنے والے نوجوانوں کو بہت سے تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں قابل عمل اور آزاد روزگار کے پلیٹ فارمز کا فقدان شامل ہے، نگرانی کا ماحول، صحافیوں پر کالے قوانین کو لاگو کرنا اور پریس کی آزادی میں کمی ایک معمول بن چکا ہے۔ بحران اتنا سنگین ہے کہ نئے طلباء اس پیشے سے وابستہ ہونے سے کتراتے ہیں۔ یونیورسٹیوں کا کہنا ہے کہ صحافت کے شعبہ جات میں اندراج کی شرح خطرناک حد تک کم ہوئی ہے، صرف 25 سے 30 طلباء سالانہ اپنی ڈگریاں مکمل کر پاتے ہیں۔ وہ انتہائی محدود پیشہ ورانہ مواقع، شدید دبائو کے باعث شعبے کے گرتے ہوئے وقار اور فائدے سے زیادہ بڑھتی ہوئی تعلیمی لاگت کو اس کمی کی بنیادی وجوہات قرار دے رہی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
یشونت سنہا کی قیادت میں وفد کی میر واعظ عمر فاروق سے ملاقات
وفد نے میر واعظ کے ساتھ تقریباً ایک گھنٹے تک تفصیلی بات چیت کی۔ بات چیت میں مقبوضہ علاقے کو درپیش سیاسی، سماجی اور اقتصادی مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق بھارتی وزیر اور سیاستدان یشونت سنہا کی قیادت میں ایک وفد نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق سے سری نگر میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وفد میں سابق ایئر وائس مارشل کپل کاک، صحافی بھارت بھوشن اور امن کارکن سوشوبا باروے شامل تھے۔ وفد نے میر واعظ کے ساتھ تقریباً ایک گھنٹے تک تفصیلی بات چیت کی۔ بات چیت میں مقبوضہ علاقے کو درپیش سیاسی، سماجی اور اقتصادی مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی، دونوں فریقوں نے مقبوضہ علاقے کے لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کے لیے مستقل بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔قبل از یںیشونت سنہا کی قیادت میں وفد نے مقبوضہ علاقے کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ سمیت مختلف سیاسی نمائندوں اور گروپوں سے ملاقات کی۔ بھارتی وفد کل نئی دہلی واپس روانہ ہو گا۔