پی ٹی سی ایل گروپ نے اے پی آئیز کے اختراعی استعمال کے فروغ کے لیے جی ایس ایم اے سے اشتراک کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پی ٹی سی ایل گروپ اور جی ایس ایم اے نے جائیٹکس گلوبل 2025 کے دوران ایک طویل المدتی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں، جس کے تحت دونوں ادارے پاکستان میں ٹیلی کام کے علاوہ متعدد دیگر شعبوں میں بھی تعاون بڑھائیں گے۔ جی ایس ایم اے اوپن گیٹ وے انیشیٹو کا مقصد ’ایپلی کیشن پروگرام ایبل انٹرفیسز‘ کے ذریعے کاروباری اداروں کو موبائل نیٹ ورکس سے آسان اور محفوظ طریقے سے منسلک کرنا ہے، جس سے نئی ڈیجیٹل سروسز کو اپنانیکا عمل آسان اور بڑے پیمانے پر تیز رفتار اختراعی عمل ممکن ہوگا۔ پی ٹی سی ایل گروپ نے نئے ترین نظام، کیمارا اسٹینڈرڈ 1.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جی ایس ایم اے
پڑھیں:
فنانس کی تعلیم کے فروغ کیلئے شرکت داری قائم کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-06-24
لاہور (کامرس ڈیسک) ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے) اور ایسوسی ایشن ٹو ایڈوانس کولیجیئٹ اسکولز آف بزنس (اے اے سی ایس بی) انٹرنیشنل کی قیادت نے کاروبار، اکاؤنٹنگ اور فنانس کی تعلیم کے فروغ کے لیے 17 اکتوبر 2025 کو تین سالہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔اس تعا ون کے تحت دونوں عالمی ادارے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں تعاون کریں گے، جن میں مستقبل کے روزگار، گریجویٹس کی ملازمت کے مواقع اور پیشہ ورانہ کیریئر کے راستوں کے ساتھ ساتھ سماجی اثرات جیسے موضوعات پر تحقیق شامل ہوگی۔اس کے علاوہ جامعات کی معاونت کے لیے مشترکہ اقدامات کریں گے، قلیل و درمیانی مدت میں تعلیمی تجربے پرآرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کے اثرات کا جائزہ لیں گے، اور اکاؤنٹنسی کی تعلیم کے مستقبل کا جائزہ لینے کے لیے اہم تنظیموں کے ساتھ تعاون کریں گے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر اے سی سی اے، ہیلن برانڈ نے کہا”اکاؤنٹنسی کا شعبہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ آج کے اکاؤنٹنٹس نہ صرف پائیداری کو فروغ دے رہے ہیں اور سماجی اقدار کو مضبوط بنا رہے ہیں بلکہ نئے اخلاقی تقاضوں سے بھی مؤثر طور پر نمٹ رہے ہیں۔ وہ جدید ٹیکنالوجیز کو اپناتے ہوئے دنیا کے نظامِ کار میں مثبت تبدیلی لا رہے ہیں۔مستقبل کی نسلوں کو درپیش مواقع اور چیلنجز کے لیے تیار کرنے میں اس اشتراک کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔