سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
وفاقی وزیر پلاننگ و ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک فیز ٹو کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے، چین کو ہم نے دو اسپشل اکامک زونز آفر کیے ہیں، اس پر اب ان کی ٹیکنیکل ٹیم پاکستان آ کر جائزہ لے گی۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چین نے کبھی ہم پر یہ شرط نہیں لگائی کہ ہم سے تعلقات رکھنے کے لیے کسی دوسرے کی طرف نہ جائیں، بلکہ وہ ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ آپ تمام ممالک سے تعلقات بہتر بنا کر اپنی اقتصادی حالت کو بہتر بنائیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی معاشی ترقی میں سی پیک کا اہم کردار ہے، چینی قونصل جنرل
انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ون میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان آئی، لیکن پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اس منصوبے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ٹو میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نہیں ہوگی، بلکہ دیگر منصوبے لگیں گے، جن میں پاکستانی نوجوانوں کی آئی ٹی سیکٹر میں تربیت بھی شامل ہے۔
احسن اقبال نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری کا دارومدار ملکی حالات پر ہوتا ہے، اگر ملک میں سیاسی افراتفری ہوگی، اور دہشتگری کا خاتمہ نہیں ہوگا، تو پھر ایسے کون اپنا سرمایہ لگائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں سیاسی استحکام لانے کے لیے کردار ادا کررہے ہیں، لیکن تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، اپوزیشن کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہیں، انہیں اپنی ذمہ داری کا علم ہونا چاہیے، ان کے قومی فرائض کا سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی کوشش ہے کہ بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے اور بلوچستان میں امن قائم ہو۔ 2013 میں جب ہم آئے تو بلوچستان میں حالات بہت خراب تھے، لیکن پھر ہم نے صورت حال کنٹرول کیا۔
احسن اقبال نے کہاکہ پی ٹی آئی دور میں جہاں معیشت کا بھٹہ بٹھایا گیا وہیں ان کے دور میں دہشتگردی واپس آئی، پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان سے جا کر ملتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے، ہم نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کے لیے افغانستان کا استعمال کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ معرکہ حق نے پاکستان کی پروفائل کو یکسر بدل کر رکھ دیا، جس کا کریڈٹ سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احسن اقبال پاک افغان تعلقات دہشتگردی سی پیک فیز ٹو فیلڈ مارشل عاصم منیر وزیر پلاننگ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال پاک افغان تعلقات دہشتگردی سی پیک فیز ٹو فیلڈ مارشل عاصم منیر وزیر پلاننگ وی نیوز انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ٹو احسن اقبال کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے ورلڈ کلچرل فیسٹیول کا افتتاح کردیا
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی ایک غیر متوقع، متحرک اور زندہ شہر ہے، یہ ہمیشہ سے پاکستان کی روح رہا ہے اور آج یہ دنیا کا خیرمقدم کر رہا ہے، آرٹس کونسل میں فیسٹیول کا آغاز شاندار انداز میں ہوا، جس نے ادارے کی حیثیت کو ثقافتی تنوع اور فنون کے اظہار کے ایک بڑے مرکز کے طور پر مزید مضبوط کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقدہ دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پاکستان کے دل کی طرح دھڑکتا ہوا اور زندگی سے بھرپور شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ایک غیر متوقع، متحرک اور زندہ شہر ہے، یہ ہمیشہ سے پاکستان کی روح رہا ہے اور آج یہ دنیا کا خیرمقدم کر رہا ہے، آرٹس کونسل میں فیسٹیول کا آغاز شاندار انداز میں ہوا، جس نے ادارے کی حیثیت کو ثقافتی تنوع اور فنون کے اظہار کے ایک بڑے مرکز کے طور پر مزید مضبوط کیا۔ افتتاحی تقریب میں آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ، صوبائی وزیرِ ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ، دیگر اہم شخصیات اور بین الاقوامی مہمان شریک ہوئے۔
اپنے خطاب میں وزیرِ اعلی نے احمد شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک خیال کو عالمی سطح کے ایونٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو پچھلے سال 44 ممالک کے فنکاروں کے ساتھ ایک جرات مندانہ تجربے کے طور پر شروع ہوا تھا، آج 142 ممالک اور ایک ہزار سے زائد فنکاروں کی نمائندگی کرنے والے فیسٹیول کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے اسے پاکستان کے ثقافتی تعلقات کے فروغ کے عزم کی علامت قرار دیا۔ مراد علی شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ فن میں وہ طاقت ہے جو اختلاف، تنازع اور تقسیم کے دور میں بھی اتحاد، شفا اور مزاحمت پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیسٹیول انسانیت کی ایک مشترکہ زبان ہے۔