بھارتی اداکارہ راکھی ساونت نے دعویٰ کیا ہے یہ انہوں نے 10 پاکستانی اور 10 بھارتی عازمین کو عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ کردیا۔

راکھی ساونت نے انسٹاگرام پر عمرہ زائرین کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی سے براستہ روڈ سعود عرب بھجوانے کی ویڈیو بھی شیئر کردی۔اداکارہ کی جانب سے عمرہ زائرین کو بھجواتے وقت بنائی گئی متعدد ویڈیوز میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار 10 پاکستانی اور 10 بھارتی افراد کو عمرے پر بھجوایا۔راکھی ساونت کے مطابق انہوں نے دبئی میں مقیم پاکستانی اور بھارتی افراد کو عمرے کی ادائیگی کے لیے بھجوایا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہی تمام زائرین کے اخراجات اٹھائے اور ساتھ ہی ویڈیو میں انہوں نے زائرین کو کھانا اور احرام بھی دیا۔ویڈیو میں نظر آنے والے زائرین نے بھی راکھی ساونت کو دعائیں دیں اور وہ اداکارہ سے احرام اور کھانا لے کر کوچ میں سوار ہوتے دکھائی دیے۔راکھی ساونت نے عمرہ زائرین کو بھجواتے وقت بتایا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات اور دوستی کو پروان چڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے افراد کو عمرہ پر بھجوایا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا اسلامی نام راکھی فاطمہ ہیں اور انہوں نے پہلی بار زائرین کو عمرہ پر بھجوایا، انہیں یقین ہے کہ خدا ان کے عمل کو قبول کرکے ان کے لیے آسانیاں فرمائیں گے۔ایک ویڈیو میں راکھی ساونت کوچ میں چڑھ کر عازمین کو بتاتی دکھائی دیں کہ وہ عازمین کو عمرے کی ادائیگی کے لیے بھجوا رہی ہیں۔انہوں نے عازمین سے بات بھی کی اور یہ بھی بتایا کہ بعض عازمین ان کے مداح بھی ہیں، اس دوران عازمین اداکارہ کو دعائیں دیتے دکھائی دیے۔

ویڈیو میں ایک پاکستانی شخص نے بتایا کہ انہیں معلوم نہیں کہ ان کے عمرے کے اخراجات کس نے برداشت کیے لیکن جن افراد نے بھی ان کے اخراجات برداشت کیے، خدا انہیں اجر عطا فرمائے۔مذکورہ پاکستانی شخص کی بات کے دوران راکھی ساونت نے انہیں بتایا کہ انہوں نے ہی اخراجات برداشت کیے ہیں۔راکھی ساونت کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیوز میں ان کے سابق شوہر کو بھی دیکھا گیا، جنہوں نے حال ہی میں اداکارہ کو شادی کی پیش کش کرنے والے پاکستانی افراد کو آڑے ہاتھوں بھی لیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: راکھی ساونت نے کہ انہوں نے بتایا کہ ان زائرین کو ویڈیو میں عازمین کو افراد کو کو عمرے کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب

پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔

جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔

Right of Reply by First Secretary Sarfaraz Ahmed Gohar
In Response to Remarks of the Indian Delegate
During the General Debate on Presentation of the Report of Human Rights Council
(31 October 2025)
*****

Mr. President,

I am using this right of reply to respond to the India’s… pic.twitter.com/XPO0ZJ6w6q

— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) October 31, 2025


انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔
سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔

سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔

انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔

متعلقہ مضامین

  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • بھارت نے اعجاز ملاح کو کونسا ٹاسک دے کر پاکستان بھیجا؟ وزیر اطلاعات کا اہم بیان
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • پاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا سامنے آگیا
  • عمران ریاض کو نہ اٹھایا گیا، نہ ان کی زبان کٹی، شیر افضل مروت کا دعویٰ
  • متھیرا نے راکھی کو ’منحوس عورت‘ کیوں کہا؟ ویڈیو وائرل
  • سلمان خان دہشت گرد قرار؟ بھارتی میڈیا کا ایک اور پروپیگنڈا
  • وزیراعظم کی سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث اداروں اور افراد کی شناخت کیلئے تحقیقات کی ہدایت
  • بھارتی میڈیا کی پاکستان مخالف جھوٹی مہم بے نقاب
  • پاکستان کے خلاف مسلسل منفی پراپیگنڈا میں مصروف بھارتی میڈیا کی ایک اور جھوٹی مہم کا پردہ چاک ہو گیا