پنجاب کے ضلع وہاڑی میں دریائے ستلج پر سیلابی صورتحال تیزی سے سنگین ہوتی جا رہی ہے، جہاں ہیڈ اسلام کے مقام پر ایک بڑا ریلا پہنچنے کے بعد خطرے کی گھنٹیاں بج اٹھی ہیں۔

پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے کے باعث مقامی انتظامیہ اور عوام بے حد پریشان ہیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہیڈ اسلام پر پانی کی آمد اور اخراج ایک لاکھ بیس ہزار آٹھ سو پینسٹھ کیوسک تک پہنچ چکا ہے، جو سیلاب کے اونچے درجے کی علامت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پانی کی آمد کا یہ سلسلہ برقرار رہا تو دریائے ستلج کے کنارے آباد درجنوں بستیاں براہِ راست متاثر ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر کالیہ شاہ، شرف، حسن شاہ اور میاں حاکم جیسے مقامی بند اس وقت سب سے زیادہ خطرے کی زد میں ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق علاقے کے کسان اور رہائشی اپنے مال مویشی اور ضروری سامان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں جانی نقصان سے بچا جا سکے۔

انتظامیہ کی جانب سے عوام کو یقین دلایا جا رہا ہے کہ دریائے ستلج کے تمام بند فی الحال مضبوط ہیں اور ان کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہار کے ایکسیئن جاوید رسول نے میڈیا کو بتایا کہ عملہ چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر موجود ہے اور اگر کسی مقام پر دباؤ بڑھا تو فوری اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بندوں کو مزید مضبوط بنانے اور کسی بھی ممکنہ شگاف کو روکنے کے لیے ریت کے تھیلے اور بھاری مشینری بھی تیار رکھی گئی ہے۔

زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ سیلابی ریلے کے باعث مقامی افراد میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔ کئی دیہات کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے جبکہ بعض جگہوں پر لوگ اپنے گھروں کے گرد باڑ لگانے یا چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ کسانوں کو خاص طور پر شدید نقصان کا سامنا ہے کیونکہ تیار فصلیں پانی کی لپیٹ میں آنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کے امکانات موجود ہیں، جس سے دریائے ستلج میں پانی کا دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو نہ صرف وہاڑی بلکہ جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی بڑے پیمانے پر نقصان کا اندیشہ ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: دریائے ستلج پانی کی

پڑھیں:

ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق

امریکی کے معروف میساچوسٹس جنرل اسپتالکے ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ جن خواتین کو دورانِ حمل کووِڈ-19 کا انفیکشن ہوا، اُن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم اور دیگر دماغی و اعصابی نشوونما کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اگر کسی حاملہ خاتون کا کووِڈ-19 ٹیسٹ مثبت آئے تو اس کے بچے میں دماغی یا اعصابی بیماری پیدا ہونے کا امکان تقریباً 29 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق جمعرات کے روز شائع ہوئی اور امریکی جریدے دی ہِل نے اس کی تفصیلات جاری کیں۔

یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل

تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر اینڈریا ایڈلو نے کہا کہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کووِڈ-19، دیگر انفیکشنز کی طرح، نہ صرف ماں بلکہ بچے کے دماغی نظام کی نشوونما پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ نتائج اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں کہ دورانِ حمل کووِڈ-19 سے بچاؤ کی کوشش کی جائے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عوام کا ویکسین پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ایڈلو میساچوسٹس جنرل اسپتال سے وابستہ مادری و جنینی طب کی ماہر ہیں۔

تحقیق میں مارچ 2020 سے مئی 2021 کے دوران پیدا ہونے والے 18 ہزار سے زائد بچوں کے کیسز کا تجزیہ کیا گیا۔ اس مطالعے میں شامل 861 خواتین دورانِ حمل کووِڈ-19 میں مبتلا تھیں۔ ان میں سے 140 خواتین، یعنی تقریباً 16 فیصد، کے بچوں کو تین سال کی عمر تک آٹزم تشخیص ہوا۔ اس کے برعکس، وہ خواتین جن کا کووِڈ ٹیسٹ منفی آیا، ان کے بچوں میں آٹزم کے کیسز 10 فیصد سے بھی کم پائے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: آٹزم پیدا ہونے کی وجہ اور اس کا جینیاتی راز کیا ہے؟

تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ لڑکے بچوں میں آٹزم کا خطرہ لڑکیوں کے مقابلے میں زیادہ تھا۔ خاص طور پر وہ بچے زیادہ متاثر پائے گئے جن کی ماؤں کو حمل کے تیسرے مرحلے میں کووِڈ-19 ہوا۔

رپورٹ کے مطابق، متاثرہ بچوں میں سب سے عام مسائل آٹزم اور بولنے یا حرکت سے متعلق اعصابی مسائل تھے۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ ان نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے حاملہ خواتین کے لیے کووِڈ-19 سے بچاؤ اور ویکسینیشن کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹزم انفیکشن کووڈ19 ویکسین

متعلقہ مضامین

  • ٹریفک پولیس اہلکاروں سے جھگڑا اور تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • لاہور،فرخ آباد کے علاقے میں سیوریج کا جمع پانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • بھارت کی افغان طالبان کو دریائے کنٹر پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • بھارت کی نئی چال؛ طالبان کو چترال سے نکلنے والے دریا پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر بھارت کی افغان طالبان کو ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • عمومی وائرل انفیکشن بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں