بھارت کی مودی سرکار اور افغانستان کی طالبان حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی پینگیں خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حال ہی بھارت کا دورہ کیا تھا جس کے بعد کابل میں مودی سرکار کے مشن کو باضابطہ سفارت خانے کا درجہ دیدیا گیا۔

اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبے میں تعاون بڑھانے اور پروجیکٹس کی تکمیل کے معاہدے بھی ہوئے لیکن تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔

تاہم بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں جو تفصیل بتائی اُس سے مودی سرکار اور طالبان کے جارحانہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔

رندھیر جیسوال نے کہا کہ طالبان حکومت کی افغانستان میں ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں مدد کرنے کو تیار ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ آبی وسائل اور اس سے جڑے پروجیکٹس میں تعاون کی ایک لمبی تاریخ ہے۔

بھارتی ترجمان نے افغان شہر ہرات میں قائم ڈیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ بھی بھارت کی مدد اور تعاون کے بغیر ناممکن تھا۔

رندھیر جیسوال کے اس تازہ بیان پر قطر میں موجود طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے کہا کہ بھارت کے جذبہ خیرسگالی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

سہیل شاہین نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ افغانستان کے کئی معاملات پر دو طرفہ معاہدے ہیں اور دونوں کے درمیان مزید تعاون کے بہت سے مواقع اب بھی موجود ہیں۔

بھارت اور افغانستان ک طالبان حکومت کے درمیان بڑھنے والی یہ پینگیں اُس وقت سامنے آئی ہے جب امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے ملکی وزارت توانائی کو دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا۔

یہاں تک کہ ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے یہ بھی کہا کہ اگر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں میں تاخیر ہورہی ہے تو غیر ملکی کمپنیوں سے کام کروالیا جائے۔

پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے موقع کی تاک میں رہنے والی مودی سرکار نے جھٹ پٹ دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر کے لیے اپنی خدمات پیش کردی ہیں۔

یاد رہے کہ دریائے کنڑ کا ماخذ پاکستان کے خوبصورت علاقے چترال میں ہے اور یہاں سے 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہوتا ہے اور کنڑ کے مقام پر دریائے کنڑ بن کر واپس پاکستان آتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: طالبان حکومت مودی سرکار دریائے کنڑ کے درمیان کہا کہ

پڑھیں:

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم

کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی
مینار پاکستان پر اجتماع عام ملک کی سیاست کا دھارا تبدیل کردیگا، بنو قابل تقریب سے خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ابراہم اکارڈ کا حصہ بننے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، حکمران ایسا کرنے کا خواب بھی نہ دیکھیں، انہیں ٹرمپ کی غلامی قبول ہوگی، پاکستان کے عوام غلام نہیں، یہ اہل فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ راولپنڈی میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام بنو قابل آئی ٹی کورسز کے سلسلہ میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ مذاکرات سے مسائل حل کریں، جنگ پاکستان کے فائدہ میں ہے نہ افغانستان کے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کو طالبان حکومت کو دھمکیاں دینا کسی صورت زیب نہیں دیتا، کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی، افغان حکومت کو یہ لکھ کر دینے میں کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو اس کا مطلب یہ لیا جائے گا کہ وہ بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، بھارت دونوں ممالک کا دشمن ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اسلام آباد اور کابل مذاکرات کی بحالی پر رضامند ہوگئے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ کشمیر کی آزادی پر توجہ صرف کرے۔ ہزاروں طلبا وطالبات نے مفت آئی ٹی کورسز میں داخلہ کے لیے امتحان دیا۔ صدر الخدمت پاکستان ڈاکٹر حفیظ الرحمن، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم اور عثمان آکاش نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی افغان طالبان کو دریائے کنٹر پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر بھارت کی افغان طالبان کو ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم
  • نئی دلی اور افغان طالبان کے درمیان تعلقات کے ہمارے پاس شواہد ہیں: خواجہ آصف
  • افغانستان کے کابل دریا پر ڈیم منصوبے پاکستان کا آبی بحران گہرا ہونیکا خدشہ
  • ایران کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات حل کرانے کی پیشکش
  • ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی