آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے بعد پاکستان کس بڑے ایونٹ کی میزبانی کرے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
لاہور:
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بعد اب پاکستان ساوتھ ایشین گیمز کی میزبانی کرے گا، جو اگلے برس یکم سے 15 فروری تک کروانے کی تجویز ہے۔
ساؤتھ ایشین اولپمک کمیٹی کا اجلاس صدر پی او اے عارف سعید کی سربراہی میں کل لاہور میں ہوگا جس میں شرکت کے لیے ساوتھ ایشین نیشنل اولمپکس کمیٹی کے وفود کی آمد جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق انڈین اولمپک حکام اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان نہیں آرہے، وہ آن لائن اجلاس میں شریک ہوں گے۔
اجلاس میں گیمز کی ممکنہ تاریخوں اور انتظامات پر مشاورت اور اہم فیصلوں کی منظوری دی جائے گی۔
لاہور اور اسلام آباد کے ساتھ مختلف شہروں میں بھی یہ گیمز کرائے جانے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تحقیقات میں شفافیت بڑھانے کیلئے ایف آئی اے اور نادرا کا ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور نادرا لاہور ریجن کے درمیان ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں دونوں اداروں نے تحقیقات کو شفاف اور تیز تر بنانے کے لیے قریبی تعاون پر اتفاق کر لیا۔
نجی ٹیو ی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں نہ صرف مقدمات اور انکوائریز پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا بلکہ ایسے عملی اقدامات پر بھی غور کیا گیا جن کے ذریعے تحقیقاتی عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اس ملاقات میں ایف آئی اے لاہور کے ڈائریکٹر اور نادرا ریجن کے اعلیٰ حکام نے باہمی تعاون کے نئے طریقہ کار پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نادرا کے پاس موجود اہم ڈیٹا اور ریکارڈ کو ضرورت کے مطابق ایف آئی اے کے ساتھ بروقت شیئر کیا جائے گا تاکہ مختلف کیسز کی تحقیقات میں شفافیت اور تیزی لائی جا سکے۔ اسی دوران نادرا حکام نے اپنے ادارے کو درپیش مشکلات اور ان کے ممکنہ حل سے متعلق تجاویز بھی پیش کیں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور نے نادرا کو مکمل ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اقدامات سے تحقیقات کے معیار میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا شیئرنگ اور تکنیکی معاونت کا مربوط نظام نہ صرف تحقیقاتی عمل کو شفاف بنائے گا بلکہ مقدمات کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
نادرا کے نمائندگان نے بھی ایف آئی اے کے اس عزم کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ڈیٹا کے تبادلے سے تحقیقاتی اداروں کی استعداد میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تحقیقاتی عمل میں غیر ضروری تاخیر کو ختم کر کے عوام کا اعتماد بڑھایا جائے اور بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔