مہا کمبھ میلہ؛ کترینہ بھی گنگا میں ڈبکیاں لگانے پہنچ گئیں، تصاویر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کترینہ کیف اپنی ساس کے ہمراہ مہاکنبھ میلے میں شرکت کیلئے پہنچی ہیں جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
فلم چھاوا کے اسٹار وکی کوشل کی اہلیہ کترینہ بھی اب سسرالیوں کے رنگ میں رنگ چکی ہیں اور وہ وکی کوشل کی والدہ اپنی ساس کے ساتھ مہاکنبھ میلے میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے دریا گنگنا میں ڈبکی بھی لگائی۔
A post shared by Filmymantra Media (@filmymantramedia)
اداکارہ نے اس موقع پر نارنجی رنگ کا لباس پہن رکھا ہے اور وہ گنگنا میں اپنی ساس کے ساتھ پوجا کر رہی ہیں۔ ہندو عقیدے کے مطابق وہ اس مقام پر دریا میں ڈبکی لگا کر اپنے گناہ دھوتے ہیں۔
واضح رہے کہ 13 جنوری 2025ء سے بھارت میں شروع ہونے والا یہ مذہبی میلہ ایک ہندو تہوار ہے جو ہر 12 سال بعد منعقد کیا جاتا ہے اور بھارت کے ہر کونے سے کروڑوں لوگ شریک ہوتے ہیں۔
A post shared by Katrina Kaif (@katrinakaif)
بھارتی شہر الہٰ آباد میں جاری مہا کمبھ میلہ 26 فروری 2025ء کو اپنے اختتام کو پہنچے گا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-14
دوشنبے (صباح نیوز /مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانے شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبائوکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے 2 دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔ عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ائربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ئوڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے7000 سے زاید فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔ تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے عینی ائربیس پر 2002ء میں70 سے100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی،بھارت نے عینی ائربیس پر رن وے کو بہتر بنایا، ایندھن کے ذخائر اور ائر ٹریفک کنٹرول سسٹم کو اپ گریڈ کیا اور ایک مرحلے پر یہاں بھارتی فضائیہ کے Su-30MKI لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی تعینات تھے۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے عینی ائربیس سے بھارتی انخلا کو بھارت کی اسٹریٹجک سفارت کاری کے لیے ایک اور دھچکا قرار دیا۔