انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر کو 3 رینجرز اہلکاروں کی موت کیس میں ملزم ضمانت منظور کرلی۔

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے 26 نومبر کو 3 رینجرز کی موت کے کیس میں ملزم ہاشم عباسی کی ضمانت 50 ہزار روپوں کے مچلکے کے عوض منظور کرتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں ملزم ہاشم عباسی کے خلاف مزید انکوائری کا کیس ہے۔ شریک ملزمان کی ضمانت پر عدالتی ابزرویشن کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔ عدالت کی آبزرویشن عمومی نوعیت کی ہے اور یہ صرف اس کیس کی حد تک ہے۔

عدالت کا کہنا  تھا کہ ملزم کے وکیل کا موقف ہے کہ ملزم کو غلط طریقے سے اس کیس میں ملوث کیا گیا ہے۔ وکیل کے مطابق ملزم کا کوئی کرمنل ریکارڈ موجود نہیں یہ من گھڑت کیس ہے۔ پراسیکوٹر نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزم گھناؤنے جرم میں ملوث ہے۔ پراسیکوٹر کے مطابق ملزم کے عمل سے تین رینجرز اہلکاروں کی موت ہوئی۔

عدالت کے مطابق پراسیکوٹرکا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف کافی مواد موجود ہے اور ملزم کو شناخت پریڈ میں گواہ نے صحیح شناخت کیا۔ ریکارڈ کے مطابق ملزم ایف آئی آر میں نامزد نہیں۔ بادی النظر میں ملزم کا کیس مزید انکوائری میں آتا ہے۔ ملزم کے حوالے سے کیس باقاعدہ شواہد کے جائزہ کے بعد ہی واضع ہو گا۔

عدالت نے کہا کہ پراسیکوشن عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکامی رہی کہ ملزم ضمانت کی شرائط پر عمل نہیں کرے گا۔ اس کا  امکان نہیں کہ ملزم انصاف کے نظام میں خلل ڈالنے کی کوشش کرے گا۔ اعلی عدالتیں طے کر چکی ہیں کہ ضمانت سزا کے طور پر مسترد نہیں ہو سکتی۔ ہاشم علی عباسی کی ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی ضمانت کے مطابق کیس میں کہ ملزم ملزم کے کی موت

پڑھیں:

  وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت ہوگئی

  کراچی: سپریم کورٹ کے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی تحقیقات اہم پیشرفت ،قاتل کی شناخت ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ ڈی ایچ اے فیز 6 ایک تاجرکی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد مسجدسے باہرنکل رہے تھے،فائرنگ سے شمس الاسلام اوران کا بیٹازخمی ہواجنہیں فوری طور پر کلفٹن کے ایک نجی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وکیل شمس الاسلام زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے گولیوں کے دو خول برآمد ہوئے ہیں، جنہیں فرانزک تجزیے کے لیے بھیجا جا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات مختلف زاویوں سے کی جا رہی ہیں اور قاتلوں تک جلد رسائی حاصل کر لی جائے گی۔
واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی ساؤتھ سے ابتدائی کارروائی کی تفصیلات فوری طلب کی ۔
ادھرپولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق شمس الاسلام پرفائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت ہوگئی ہے ،جو ان کے سابق گن مین کابیٹاہے۔
ایس ایس پی ساتھ اسدرضاکے مطابق ملزم بھی جنازے میں شریک ہوا،جس نے مسجدسے نکلتے ہوئے شمس الاسلام پر فائرنگ کردی،ملزم نے شلوارقمیض پہن رکھی تھی جب کہ شناخت چھپانے کے لئے ماسک بھی پہن رکھاتھا۔ملزم نے فائرنگ کے بعدبلندآوازمیں کہاکہ اس نےاپنے باپ اور بھائی کابدلہ لے لیاہے۔
پولیس کے مطابق وکیل شمس الاسلام پر ماضی میں بھی حملے ہوچکے ہیں،چندروزقبل بھی ملزم نے حملہ کیاتھا۔ملزم کے والدکا2021میں قتل ہواتھا۔
ملزم کی گرفتاری کے لئے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ خواجہ شمس الاسلام کو شہر کا مہنگا ترین وکیل تصور کیا جاتا تھا۔ انہیں قیمتی گاڑیوں کا شوق تھا اور ان کی شخصیت کو کئی حلقے متنازع قرار دیتے تھے۔  ان کے خلاف مختلف مقدمات درج ہوئے، جن میں ایک کیس تاحال زیرِ التوا ہے۔ انہیں ماضی میں بعض جھگڑوں کے باعث حراست میں بھی رہنا پڑا۔ ادھرواقعے نے وکلا برادری میں بھی تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، اور سیکیورٹی اقدامات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • کراچی: رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، 2 ملزمان گرفتار
  • کرپشن میں ملوث  ایس ایچ او ڈیفنس بی اہلکاروں سمیت معطل
  • نومئی مقدمہ: احمد چٹھہ کی درخواستِ ضمانت خارج، عمر ایوب، زرتاج گل کی ضمانت میں توسیع
  • 9 مئی مقدمہ: عمر ایوب، زرتاج گل کی ضمانت میں توسیع
  • 9 مئی مقدمہ: احمد چٹھہ کی درخواستِ ضمانت خارج، عمر ایوب، زرتاج گل کی ضمانت میں توسیع
  •   وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت ہوگئی
  • کالعدم تنظیم کا رکن اور نفرت انگیز لٹریچر تقسیم کرنے کا کیس، ملزم بری
  • سرگودھا؛ جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کا فیصلہ بھی آ گیا ، گرفتار ملزم اسماعیل کو 25سال قید کی سزا،احمد خان بھچر، رانا بلال اور احمد چٹھہ سمیت 50ملزم اشتہاری قرار
  • پانچ اکتوبر احتجاج کیس ، علیمہ خانم اور عظمی خانم کی عبوری ضمانت میں 12 ستمبر تک توسیع
  • میانوالی جوڈیشل کمپلیکس حملہ: ملزم کو 25 سال قید، 51 اشتہاری قرار، عمر ایوب کے وارنٹ برقرار