گلگت بلتستان، لوکل گورنمنٹ میں نیا عہدہ تخلیق، گورنر نے منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے گلگت بلتستان رولز آف بزنس 2009ء میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف لوکل گورنمنٹ کا نام تبدیل کر کے سینئر ڈائریکٹر آف سنٹرل ڈائریکٹوریٹ رکھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے گلگت بلتستان رولز آف بزنس 2009ء میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف لوکل گورنمنٹ کا نام تبدیل کر کے سینئر ڈائریکٹر آف سنٹرل ڈائریکٹوریٹ رکھا جائے گا۔ یہ ترمیم سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (LG&RD) ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی روشنی میں کی گئی، جس میں اس عہدے کی تخلیق اور منظوری کی سفارش کی گئی تھی۔ ترمیم کے تحت اب 20 گریڈ کا ایک نیا سینئر ڈائریکٹر تعینات کیا جائے گا، جس کی باقاعدہ منظوری فنانس ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان نے پہلے ہی دے دی ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق اس فیصلے کو انتظامی امور میں بہتری کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو کہ لوکل گورنمنٹ کے معاملات کو مزید مؤثر انداز میں چلانے میں مدد دے گا۔ یاد رہے کہ اس ترمیم سے لوکل گورننس کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ترقیاتی منصوبوں کو بہتر انداز میں چلانے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان لوکل گورنمنٹ
پڑھیں:
ایچ ای سی کی موجودہ انتظامیہ کے لیے مشکلات؛ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا اشتہار عدالت میں چیلنج
کراچی: اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان (ایچ ای سی) میں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی برطرفی کے بعد سے صورتحال پیچیدہ ہے اور موجودہ انتظامیہ کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا یے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمیشن کے ذریعے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی برطرفی کے بعد نئی تعیناتی کیلیے جاری اشتہار کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
جاری اشتہار کے خلاف بعض افراد نے عدالت میں درخواست دائر کی جس میں اُنہوں نے نئے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی تقرری کے سلسلے میں جاری اشتہار پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔
جس کے بعد اشتہار کو لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد کی ایک عدالت چیلنج کیا گیا ہے اور بتایا جارہا ہے کہ عدالت کی جانب سے نئے ایگزیکٹیو کی تقرری کے لیے شروع کیے گئے پراسیس پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے اسے روک گیا ہے۔
اس سلسلے میں مئی کے آخری ہفتے میں جاری کیے گئے اشتہار میں عمر ہی حد 65 برس مقرر کی گئی ہے جبکہ 2023 میں اسی اسامی کے لیے جاری اشتہار میں عمر کی حد 62 برس تھی جسے وفاقی حکومت کے رولز کی خلاف ورزی قرار دیا جارہا ہے۔
مزید یہ کہ اشتہار میں امیدواروں کو درخواستیں جمع کرانے کے لیے 15 روز کا وقت دیا گیا ہے جو گزشتہ 2023 کے اشتہار میں 30 روز تھا جبکہ عمومًا اس قدر کم وقت نہیں دیا جاتا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ چونکہ موجودہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کی تیسری مدت جولائی کے آخری ہفتے میں پوری ہورہی ہے اور وہ اپنی موجودگی میں ہی اس آسامی پر تقرری چاہتے ہیں۔
’’یہ سارے کام انتہائی عجلت میں کیے جارہے ہیں کیونکہ ابھی اس بارے میں ابہام ہے کہ ڈاکٹر مختار احمد کی مدت ملازمت میں مزید توسیع ہوپائے گی یا نہیں کیونکہ ڈاکٹر مختار کے قریبی حلقوں کا کہنا یے کہ انھیں دو سالہ مدت کا ایک سال ملا تھا جبکہ ابھی ایک سال مزید مل سکتا ہے‘‘۔
ان کے ناقدین پر پھیلے ہوئے ایک بڑے حلقے کی رائے ہے کہ وہ اس سے قبل بھی دو بار چیئرمین ایچ ای سی رہ چکے ہیں اب یہ تیسری بار ہے لہذا یہ مدت نہیں بلکہ محض ایک سال کی توسیع تھی جو 29ویں جولائی کو پوری ہورہی ہے۔
ادھر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی تقرری کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں ملک بھر سے ایچ ای سی کو مبینہ طور پر 2 درجن سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس میں سندھ اور پنجاب سے بعض سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز بھی شامل ہیں جس میں سے بعض کو چیئرمین ایچ ای سی موزوں نہیں سمجھتے۔