— فائل فوٹو

کے-الیکٹرک کے ترجمان نے کراچی کے علاقے بلال کالونی، کورنگی میں پیش آنے والا واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے اہلِ خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ بجلی کے زیرِ زمین کیبل کو غیر قانونی کھدائی کے ذریعے چھیڑا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے-الیکٹرک نے علاقے میں زیرِ زمین کیبل نصب کرنے کا کام مکمل کیا تھا، تاہم بعد میں غیر قانونی کھدائی کے باعث زیرِ زمین کیبل اوپری سطح پر نمایاں ہوا۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا لیاری کا دورہ

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہر کے اولڈ سٹی ایریا میں نکاسی آب کے نظام میں بہتری آئی ہے۔

کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے بنیادی انفرااسٹرکچر کو محفوظ بنانے کے لیے زیرِ زمین کیبل نصب کرنے کے بعد تمام حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کیا گیا تھا۔

ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ اس افسوس ناک واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ کورنگی بلال کالونی میں کچرا چننے کے دوران بجلی کے تار سے کرنٹ لگ کر 12 سالہ لڑکا زاہد جاں بحق ہو گیا تھا۔

واقعے کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اسپتال منتقل کیا جہاں پر ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثاء کےحوالے کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک زمین کیبل

پڑھیں:

زیر زمین ‘وائٹ ہائیڈروجن’ کے قدرتی ذخائر کی تلاش جاری، کیا بالآخر صاف ایندھن دستیاب ہوگیا ہے؟

دنیا بھر میں توانائی کے ماہرین اور سرمایہ کار قدرتی طور پر پیدا ہونے والی ‘سفید ہائیڈروجن’ کو اگلی بڑی توانائی دریافت کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

جس طرح 1859 میں امریکا کے ایڈون ڈریک نے زیر زمین تیل دریافت کرکے توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کردیا تھا، اسی طرح سائنس دان اور کمپنیاں اب زمین کے نیچے چھپے ہائیڈروجن کے ذخائر تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’معاشی خود انحصاری کا انحصار پانی و توانائی کے ذخائر پر ہے‘، وزیراعظم کا دیامر بھاشا ڈیم کی فوری تکمیل کا حکم

سفید یا قدرتی ہائیڈروجن زمین میں اس وقت بنتی ہے جب پانی آئرن سے بھرپور چٹانوں سے ردعمل کرتا ہے۔ یہ ہائیڈروجن اکثر زمین کی سطح تک پہنچنے سے پہلے مختلف کیمیائی یا حیاتیاتی عمل میں ضائع ہو جاتی ہے لیکن بعض اوقات کم رسنے والی چٹانوں جیسے شیل یا نمک کے نیچے محفوظ رہ جاتی ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کی ایک رپورٹ کے مطابق زمین کے اندر تقریباً 5.6 ٹریلین ٹن ہائیڈروجن موجود ہو سکتی ہے۔ اگر صرف 2% بھی استعمال کے لیے دستیاب ہو تو یہ اگلے 200 سال تک توانائی کی عالمی ضروریات پوری کر سکتی ہے۔

فرانس، امریکا، آسٹریلیا اور انڈونیشیا جیسے ممالک میں پہلے ہی قدرتی ہائیڈروجن کی تلاش شروع ہو چکی ہے۔ فرانس کی کمپنی مینٹل8 نے نئی 4ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس کی مدد سے زمین کے اندر ہائیڈروجن کے ذخائر کی درست نشاندہی ممکن ہو سکے گی۔

یہ بھی پڑھیے: چاند پر موجود پانی کو صاف کرنے کے لیے اہم اقدام؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ سفید ہائیڈروجن توانائی کا کم کاربن خارج کرنے والا ذریعہ بن سکتی ہے لیکن اس کے ماحول پر ممکنہ اثرات، جیسے میتھین کے اخراج اور زمینی مائیکروبس پر اثرات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ہائیڈروجن کے ذخائر تلاش کرنا اور انہیں صنعتی پیمانے پر نکالنا ایک طویل اور مہنگا عمل ہے جس میں کم از کم ایک دہائی لگ سکتی ہے۔

اس کے باوجود سرمایہ کار اور توانائی ماہرین اسے صاف توانائی کے انقلاب کا ممکنہ ذریعہ قرار دے رہے ہیں، جس سے مشکل صنعتی شعبوں جیسے اسٹیل اور کھاد سازی کو ماحول دوست بنایا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایندھن صاف توانائی ہائیڈروجین

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر شزا فاطمہ سے چینی انٹرنیشنل نیٹ ورک کے وفد کی ملاقات
  • زمین پر ملنے والی مریخ کی سب سے بڑی چٹان اربوں روپے میں نیلام
  • کراچی میں لوڈشیڈنگ سے متعلق کیس: کے الیکٹرک تیکنیکی سروے کروانے کے لئے تیار
  • اداکارہ عمارہ چوہدری کا تنہا رہنے کا تجربہ، حمیرا اصغر کی موت پر افسوس کا اظہار
  • کسی بھی تیکنیکی سروے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، کے الیکٹرک
  • سائنسدانوں کا رواں سال زمین کے نسبتاً تیز گھومنے کا انکشاف، رفتار میں تبدیلی کی وجہ کیا بنی؟
  • فیصل واوڈا کا ٹریفک پولیس، صحافی سے بدتمیزی کرنیوالے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر افسوس
  •  باغبانپورہ : بچی بجلی کے کھمبے سے کرنٹ لگنے کے باعث زخمی
  • آج ہم نے ایک عظیم دوست کھو دیا، ہلک ہوگن کی موت پر صدر ٹرمپ کا اظہار افسوس
  • زیر زمین ‘وائٹ ہائیڈروجن’ کے قدرتی ذخائر کی تلاش جاری، کیا بالآخر صاف ایندھن دستیاب ہوگیا ہے؟