اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے داڑھی چھوٹی ہونے پر امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے ہدایات کے ساتھ درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو 6  ماہ میں مدارس ریگولیشن کے لیے قانون سازی کی تجویز بھیجنے اور ضوابط بنانے کی ہدایت کی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی مذہبی تعلیم اور وزارت تعلیم مدارس کے لیے باقاعدہ قواعد وضوابط بنانے میں ناکام رہے، قانون میں دینی مدارس کے تعلیمی معیار، اساتذہ کی قابلیت، نصاب، داخلے اور امتحانی نظام کے اصول وضوابط طے کیے جائیں۔ ایچ ای سی مدارس کی ڈگریوں کی تصدیق توکر رہا ہے لیکن اس کے لیے کوئی واضح قانونی یا تعلیمی ضابطہ موجود نہیں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ  ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے اس معاملے کو حل کرنے کے بجائے ایک سیاسی حکمت عملی کے تحت التوا میں رکھا ہے۔ مدارس کا تعلیمی معیار یقینی بنانے کے لیے قانون، طب، انجینیئرنگ اور نرسنگ طرز کا کوئی قانون یا ضابطہ موجود نہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ قومی سطح پرکوئی یکساں تعلیمی نظام موجود نہیں، اس وجہ سے دینی مدارس بغیر کسی قانونی نگرانی کے اپنی پالیسیوں کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ دینی مدارس سے فارغ التحصیل طلباء کو مستقبل میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مدارس کی ڈگریاں نہ توملک میں مکمل طور پر تسلیم شدہ ہیں اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پر۔ ادارہ کسی مخصوص قانون کے تحت ریگولیٹ نہیں، درخواست گزار کو  آئین کے آرٹیکل199 کے تحت تحفظ نہیں دیا جا سکتا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

چینی قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت

چین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت

جنیوا:عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) نے یورپی یونین  کے چین کے ساتھ معیاری ضروری پیٹنٹس کے حوالے سے تنازع کا فیصلہ جاری کیا۔اس حوالے سے،چینی وزارت تجارت  کے قانونی معاہدات شعبے کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے بتایا کہ ثالثی پینل نے ماہرین گروپ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے، جس میں یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ چین کے حکم ناموں نے دیگر ڈبلیو ٹی او ارکان کے پیٹنٹ حقوق کے تحفظ کو متاثر نہیں کیا اور نہ ہی یہ عالمی تجارتی قواعد کے دائرہ کار میں آنے والے دانشورانہ املاک کے نفاذ کے اقدامات میں شامل ہیں۔ چین اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے۔تاہم، پینل نے قواعد کی واضح بنیاد کے بغیر غلط طور پر یہ رائے قائم کی کہ ڈبلیو ٹی او کے اراکان کو دوسرے ارکان کے دائرہ اختیار میں پیٹنٹ ہولڈرز کے حقوق کے نفاذ کو متاثر کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ اقدام ڈبلیو ٹی او ارکان کی ذمہ داریوں کو نامناسب طور پر وسیع کرتا ہے، جس پر چین نے اپنا عدم اطمینان ظاہر کیا ہے۔اگلے مرحلے میں، چین متعلقہ فیصلے کا بغور جائزہ لے گا اور عالمی تجارتی قواعد کے مطابق مناسب طریقے سے اس کا انتظام کرے گا۔چین “کثیر فریقی عارضی اپیل ثالثی انتظامات”کے قانونی ذرائع کے ذریعے تجارتی تنازعات کو مؤثر طریقے سے نمٹانے کے حوالے سے قدر کو تسلیم کرتا ہے اور قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • جنسی درندے، بھیڑیئے اور دین کا لبادہ
  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا بنوں میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پرپولیس جوانوں کی تحسین
  • ماہ صفر المظفر کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • بین الاقوامی یونیورسٹیاں پنجاب میں کیمپس بنانے کیلئے تیار، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کی منظوری
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی کا ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
  • کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز
  • چینی قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت