مسنگ پرسنز کو دہشت گرد واقعات میں بہانے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
وزیر مملکت سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ دہشت گرد واقعات کےلیے مسنگ پرسنز کو بہانے کےطور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران طلال چوہدری نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ سیاسی جماعتیں اپنی ذمے داریاں پوری کریں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اور انتظامی لوپ ہولز پر کرنے ہوں گے، جو ریاست کو تسلیم نہیں کرتے وہ اسپتال اور ڈیموں پر حملہ کرتے ہیں۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ یہ ان چیزوں پر حملے کرتے ہیں جو عوام کی سہولت کے لیے ہیں، ڈاکٹر مالک نے بڑی مدلل بات کی، جن کی بات کو وزیراعظم نے سراہا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسنز کے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، چند ہزار لوگ مسنگ ہیں، کل کے آپریشن میں بھی کچھ مسنگ پرسنز مارے گئے۔
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ چند ہزار لوگ مسنگ ہیں تو یہ ان کارروائیوں کا جواز نہیں، اس وقت دو ہزار کے قریب مسنگ پرسنز ہیں، ان واقعات کی مسنگ پرسنز وجہ نہیں بہانے کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کے دور میں کوئی اپیکس کمیٹی یا نیشنل ایکشن پلان پر اجلاس ہوا؟ نیشنل ایکشن پلان میں آدھے سے زیادہ پوائنٹس صوبوں سے متعلق ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ جب آپ دہشت گردوں کو افغانستان سے لاکر بسائیں گے تو یہ واقعات ہوں گے،40 ہزار کے قریب لوگ لاکر بسائے گئے ۔
طلال چوہدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو 600 ارب روپے ملے، اس کے باوجود کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی عمارت کرائے کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری نے کیا جاتا ہے نے کہا کہ
پڑھیں:
چھ طیارے تباہ، جنگ ہاری، اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے: وزیر اطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جو معاشرے اخلاقی گراوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، وہ کھیلوں کے میدانوں میں سیاسی مداخلت کرنے لگتے ہیں، جنہوں نے چھ طیارے گرائے، جنگ ہاری اور اب کرکٹ میں ہاتھ نہ ملانے کی باتیں کر رہے ہیں، ایسے لوگ اپنی رسوائی چھپانے کے لیے یہ سب کرتے ہیں۔
یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے قومی پیغام امن کمیٹی کے افتتاحی اجلاس کے اختتام پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اخلاقی تنزلی کی زد میں آنے والے گروہ کھیلوں کو سیاست کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں، تاکہ اپنی ناکامیوں کا بوجھ ہلکا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں، کھیلوں کی روح اور اسپورٹس مین شپ کو زندہ رکھنا ضروری ہے، کیونکہ یہ اقوام کی عزت اور اتحاد کی علامت ہوتی ہے۔
ایک صحافی کے سوال پر کہ کیا آئی سی سی نے پاکستان کی درخواست پر میچ ریفری کو تبدیل کردیا ہے؟ عطاء تارڑ نے جواب دیا کہ اس بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی زیادہ بہتر طور پر وضاحت کرسکتے ہیں۔ تاہم، میرے خیال میں ریفری کو اپنے فرائض کی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے تھا اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو تنازعات کو جنم دیں۔ آگے کا فیصلہ پی سی بی کرے گا، جو کھیلوں کی غیر جانبداری کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے۔
دہشت گردی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے زور دیا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب یا عقیدہ نہیں ہوتا، وہ صرف پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے رہتے ہیں۔ امن کی بحالی ناگزیر ہے، اور جو سکولوں میں نہتے بچوں پر رحم نہیں کرتے، ان کا کوئی دین ایمان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ریاست پاکستان اور اس کے شہریوں کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے، اس کے سہولت کاروں کو دہشت گرد قرار دینے پر سب متفق ہیں، اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے معاون بھی اتنے ہی مجرم ہیں جتنے خود حملہ آور۔، جو کوئی دہشت گردوں کو پناہ دے یا ان کی مدد کرے، وہ بھی دہشت گردی کا حصہ ہے، چاہے اس کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے ہو یا مذہبی گروپ سے۔ قوم نے اب تک نوے ہزار سے زائد جانیں قربان کی ہیں، اور ایسے عناصر کو کسی رعایت کی گنجائش نہیں۔