مردوں کی 4 شادیوں سے متعلق حمزہ علی عباسی کی رائے کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
پاکستان کے معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے مردوں کو اسلام میں 4 شادیوں کی اجازت سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں حمزہ علی عباسی نے میزبان کی جانب سے 4 شادیوں کی اجازت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں حمزہ علی عباسی نے کہا کہ میں ایک ہی شادی میں خوش ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ علی عباسی شادی سے قبل نیمل خاور کو میرے فون سے میسج کرتے تھے، عاطف اسلم کا انکشاف
انہوں نے کہا کہ اسلام میں 4 شادیوں کی اجازت سے متعلق جو قرآن پاک کی آیت جنگِ اُحد کے بعد آئی، اس وقت کے حالات ایسے تھے کہ اللّٰہ نے خواتین کو سہارا دینے کے لیے آیت نازل کی۔
’اللہ نے فرمایا ہے کہ اگر 4 شادیاں کرو تو سب میں انصاف کرو اور اگر ان 4 بیویوں میں انصاف نہ کرسکو تو صرف ایک ہی سے شادی کرو‘۔
حمزہ علی عباسی کی مذکورہ رائے پر سوشل میڈیا صارفین اداکار کے علم کی خوب تعریفیں کررہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ حمزہ علی عباسی کو اللّٰہ نے عقل، شعور اور علم دیا ہے، وہ اسلام کی صحیح معنوں میں ترجمانی کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:حمزہ علی عباسی کی وہ خوبی جس نے نیمل کو شادی پر آمادہ کرلیا
دوسری جانب اداکار دانش تیمور اپنی زوجہ عائزہ خان کی موجودگی میں 4 شادیوں کے حوالے سے اپنے بیان پر تنقید کی زد میں ہیں۔
اپنے شو میں دانش تیمور نے کہا کہ اسلام نے مجھے 4 شادیوں کی اجازت دی ہے، لیکن یہ میرا عائزہ خان سے پیار ہے کہ فی الحال میں دوسری شادی نہیں کررہا، نہ ایسا میرا ارادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام حمزہ علی عباسی دانش تیمور شادی عائزہ خان مرد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام حمزہ علی عباسی دانش تیمور شادیوں کی اجازت حمزہ علی عباسی
پڑھیں:
بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
---فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہتھیار اٹھا لیے جائیں، آئین پاکستان ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے اور اس دائرے میں رہتے ہوئے بات کی جائے تو ہر مسئلے کا حل ممکن ہے، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا۔
کوئٹہ میں ینگ پارلیمنٹیرین فورم پاکستان کی صدر و رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار اور جنرل سیکریٹری، ایم این اے نواب زادہ میر جمال خان رئیسانی کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے پاکستان کے ساتھ الحاق کو شاہی جرگے نے اکثریتی رائے سے منظور کیا تھا، اس کے برعکس یہ بیانیہ کہ بلوچستان کا زبردستی الحاق ہوا حقائق سے انحراف ہے، ہمیں بلوچستان سے متعلق اس تاثر کو جو باہر رائج ہے، درست معلومات اور حقائق سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مخالف کوئی بھی بیانیہ، چاہے کتنا ہی مقبول ہو، محب وطن افراد کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ پنجابیوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بیڈ گورننس دہشتگردی کو تقویت جبکہ اچھی طرزِ حکمرانی ریاست کو مستحکم بناتی ہے، ہم بلوچستان میں گڈ گورننس کے فروغ کے لیے ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنا رہے ہیں۔
اس موقع پر وفد کے دیگر ارکان نے بھی اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے اور ریاست مخالف عناصر کو کامیابی نہیں ملے گی۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ’چیف منسٹر یوتھ اسکل ڈویلپمنٹ اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروگرام‘ کے تحت 5 برسوں میں 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک روز گار فراہم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جون تک پروگرام کے پہلے مرحلے میں 150 نوجوان سعودی عرب جائیں گے، اس منصوبے کے لیے صوبائی حکومت نے ایک ارب 28 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔