جعفر ایکسپریس کی متائرہ بوگیاں 8 روز بعد کوئٹہ پہنچ گئیں،3دستی بم برآمد
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
بولان میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والی جعفر ایکسپریس کی متاثرہ بوگیاں 8 روز بعد کوئٹہ پہنچا دی گئیں،تباہ حال بوگیوں میں سے 3 دستی بم برآمد ہوئے ، جنہیں ناکارہ بنا دیا گیا۔ ریلوے حکام کے مطابق ٹرین کی بوگیوں پرگولیوں کے نشان ہیں اوربیشترکھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں، جعفرایکسپریس کی تباہ حال کوچز سے 3 دستی بم ملے، جنہیں ناکارہ بنا دیا گیا ۔حکام نے بتایا کہ بوگیوں کو مرمت کے بعد سفر کیلئے روانہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 11مارچ کو بولان میں جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد سے ٹرین سروس معطل ہے۔کوئٹہ سے پشاور کے لیے جانے والی جعفر ایکسپریس کو بی ایل اے کے دہشتگردوں نے سبی کے قریب یرغمال بنا کر خواتین اور بچوں سمیت مسافروں کو اغوا کر لیا تھا۔پاکستانی فورسز کی جوابی کارروائی میں تمام 33 دہشتگرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے 4 جوانوں سمیت 25 افراد شہید ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فلسطین میں شہادتیں بڑھ گئیں، اسرائیلی جارحیت برقرار
امداد تقسیم کرنے والے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے بیشتر افراد زخمی ہوئے،رپورٹ جاری
مریضوں کی ایک سے دوسرے طبی مرکز میں منتقلی بھی چیلنج بن گئی ،ریڈکراس کی تشویش ،تحفظ کا مطابہ
انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس(آئی سی آر سی)نے انتباہ کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کا طبی نظام بہت زیادہ کمزور ہوچکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق آئی سی آر سی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے دوران اسپتالوں کو فوری تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔بیان میں کہا گیا کہ طبی نظام پر دبا مسلسل بڑھ رہا ہے کیونکہ اسرائیل کی جانب سے امدادی مراکز پر حملوں میں فلسطینی شہادتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ریڈ کراس کا کہنا تھا کہ حال ہی میں زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد نے بتایا کہ وہ امداد تقسیم کرنے والے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے زخمی ہوئے۔ریڈ کراس کی جانب سے جاری بیان میں شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ میں فعال چند طبی مراکز بھی اب خطرے کی زد میں ہیں۔بیان کے مطابق حالیہ دنوں میں مریضوں کی ایک سے دوسرے طبی مرکز میں منتقلی بھی چیلنج بن گئی ہے اور متعدد کیسز میں مریض خصوصی نگہداشت سے محروم رہتے ہیں۔آئی سی آر سی نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مزید ہلاکتیں ہوں گی جبکہ طبی انفرا اسٹرکچر اور عملے کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔