اسلام آباد میں 5 سال کے دوران ہونیوالے احتجاجوں سے نمٹنے پر کتنے اخراجات ہوئے، تفصیل سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی دارالحکومت میں احتجاجوں سے نمٹنے میں پچھلے پانچ سال کے دوران ایک ارب 35 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔
وفاقی دارالحکومت میں احتجاجوں سے نمٹنے میں گزشتہ پانچ سالوں کے کل اخراجات کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرادیا، پانچ سال میں دارالحکومت میں احتجاج سے نمٹنے پر سرکار کے کل ایک ارب 35 کروڑ 58 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔
وزیر داخلہ نے قومی اسمبلی میں تحریری طور پر بتایا کہ سال 21-2020 میں سرکار کے احتجاج سے نمٹنے پر کل 9 کروڑ 61 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے، سال 22-2021 میں دارالحکومت میں احتجاجوں سے نمٹنے پر 27 کروڑ 79 لاکھ 48 ہزار روپے کے اخراجات آئے۔
سال 23-2022 میں احتجاج سے نمٹنے کے لئے کل 72 کروڑ 40 لاکھ 31 ہزار روپے خرچ ہوئے۔ 24-2023 میں دارالحکومت میں احتجاج سے نمٹنے پر کل 10 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
پانچ سالوں میں احتجاج سے نمٹنے کے لیے سرکار کو ایک ارب 35 کروڑ 58 لاکھ روپے سے زائد خرچ کرنا پڑے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دارالحکومت میں احتجاج پانچ سال خرچ ہوئے روپے سے
پڑھیں:
اسلحہ لائسنس کے حوالے سے حکومت کا بڑا فیصلہ
سٹی42: پنجاب حکومت نے اسلحہ کے غیرقانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشتگردی جیسے جرائم کی مؤثر روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں اہم ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے ترمیمی بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے جو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے گن شوٹنگ کلبز کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دینے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاہم اس کے لیے لائسنس کا حصول لازمی ہوگا۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
سونے کی قیمت میں حیرت انگیر کمی، فی تولہ 13 ہزار روپے سستا
ترمیمی بل میں درج دیگر نکات کے مطابق اسلحہ کیسز کی چھان بین اور کارروائی کا اختیار اب ڈپٹی کمشنر کے پاس ہوگا۔اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا اختیار سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کو دے دیا گیا ہے۔پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار رکھے گی۔
غیر ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔اسلحہ کی نمائش یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید جبکہ اس کے استعمال پر 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔بڑی مقدار میں غیرممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
اس کے علاوہ جرمانوں میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے پرانے جرمانے کو 5 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ 30 ہزار کر دیا گیا ہے۔جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔سیکشن 27 کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اسلحہ سے متعلق کسی بھی رعایت یا استثنیٰ کو ختم کر دیا گیا ہے اور بغیر لائسنس اسلحہ بنانے یا مرمت کرنے والی انڈسٹری پر 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
مجھے زبردستی اداکارہ بنایا گیا، اداکارہ خوشبو خان کا انکشاف