قومی سلامتی اجلاس، نواز شریف نے شریک نہ ہو کرکوئی منفی پیغام نہیں دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نواز شریف نے قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہ ہو کر کوئی منفی یا لا تعلقی کا پیغام نہیں دیا، ان کے نامزد کردہ ارکان پارلیمنٹ نے مسلم لیگ-ن کی نمائندگی کی ہے جماعت کی قیادت ان سے لگاتار رابطے میں رہی ،اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ ان کا اپنا تھا۔
نواز شریف کا استدلال ہے کہ انکا مرتب کردہ نیشنل ایکشن پلان اب بھی قابل عمل ہے جس نے دہشت گردی کو جڑ وں سے توڑ پھینکا تھا،ایکشن پلان پر عمل جاری رہتا تو یہ لعنت دوبارہ سر نہ اٹھا پا تی ،آج بھی اسکے چودہ نکات پر عمل ہو جائے تو دہشت گردی کا دوبارہ قلع قمع ہو سکتا ہے۔
نواز شریف کو یقین ہے کہ حکومت اداروں کے بھر پور تعاون سے دہشت گردی کی بیخ کنی کر دے گی ،نواز شریف رمضان المبارک کے آخری عشرے میں سعودی عرب جانے کا ارادہ نہیں رکھتے وہ برسہا برس تک اپنے مرحومین والد،والدہ اور اہلیہ کے ہمراہ آخری عشرہ حرم پاک میں گزارتے رہے،انہیں شاہی مہمان کے طور پر حجاز مقدس آنے کی مستقل دعوت ہے جہاں انہیں سربراہ مملکت کا پروٹوکول دیا جا تا ہے۔
قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے دیروزہ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے شرکت نہ کرکے منفی یالاتعلقی کا پیغام نہیں دیا ان کے نامزد کردہ ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ نے اجلاس میں شرکت کی اور اپنے قائد کا حق نمائندگی ادا کیا ۔
حد درجہ قابل اعتماد سیاسی ذرائع نے جنگ/دی نیوز کو یہاں بتایا کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ نون کے پارلیمانی گروپ لیڈر خواجہ محمد آصف سمیت پوری قیادت ان سے رہنمائی حاصل کرتی رہتی ہے کمیٹی کے لئے مسلم لیگ نون کے نمائندوں کا چناؤ ان کی اجازت سے ہوا تھا ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نواز شریف اجلاس میں مسلم لیگ
پڑھیں:
قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، بجٹ اجلاس کا آغاز 10 جون کو ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر نےکہا ہے کہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد نہیں ہوگا جبکہ 13 جون سے بجٹ پر بحث کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ ایوان میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق اظہار خیال کا وقت دیا جائے گا۔
اسپیکر کے مطابق وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی جس کے بعد اس دن بحث سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائے گا، جبکہ 23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث کی جائے گی۔
مزید تفصیلات کے مطابق 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث و رائے شماری کی جائے گی۔ 26 جون کو فنانس بل 2025-26 کی قومی اسمبلی سے منظوری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ 27 جون کو ضمنی گرانٹس اور دیگر اہم امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے منظور شدہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی صرف اسپیکر کی اجازت سے ممکن ہوگی۔
قومی اسمبلی کے اس بجٹ اجلاس کو ملکی معیشت کی سمت طے کرنے میں کلیدی اہمیت حاصل ہے، جہاں حکومتی پالیسیوں، ٹیکس تجاویز اور اخراجات کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان زوردار بحث متوقع ہے۔