اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نواز شریف نے قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہ ہو کر کوئی منفی یا لا تعلقی کا پیغام نہیں دیا، ان کے نامزد کردہ ارکان پارلیمنٹ نے مسلم لیگ-ن کی نمائندگی کی ہے جماعت کی قیادت ان سے لگاتار رابطے میں رہی ،اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ ان کا اپنا تھا۔

نواز شریف کا استدلال ہے کہ انکا مرتب کردہ نیشنل ایکشن پلان اب بھی قابل عمل ہے جس نے دہشت گردی کو جڑ وں سے توڑ پھینکا تھا،ایکشن پلان پر عمل جاری رہتا تو یہ لعنت دوبارہ سر نہ اٹھا پا تی ،آج بھی اسکے چودہ نکات پر عمل ہو جائے تو دہشت گردی کا دوبارہ قلع قمع ہو سکتا ہے۔

نواز شریف کو یقین ہے کہ حکومت اداروں کے بھر پور تعاون سے دہشت گردی کی بیخ کنی کر دے گی ،نواز شریف رمضان المبارک کے آخری عشرے میں سعودی عرب جانے کا ارادہ نہیں رکھتے وہ برسہا برس تک اپنے مرحومین والد،والدہ اور اہلیہ کے ہمراہ آخری عشرہ حرم پاک میں گزارتے رہے،انہیں شاہی مہمان کے طور پر حجاز مقدس آنے کی مستقل دعوت ہے جہاں انہیں سربراہ مملکت کا پروٹوکول دیا جا تا ہے۔

قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے دیروزہ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے شرکت نہ کرکے منفی یالاتعلقی کا پیغام نہیں دیا ان کے نامزد کردہ ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ نے اجلاس میں شرکت کی اور اپنے قائد کا حق نمائندگی ادا کیا ۔

حد درجہ قابل اعتماد سیاسی ذرائع نے جنگ/دی نیوز کو یہاں بتایا کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ نون کے پارلیمانی گروپ لیڈر خواجہ محمد آصف سمیت پوری قیادت ان سے رہنمائی حاصل کرتی رہتی ہے کمیٹی کے لئے مسلم لیگ نون کے نمائندوں کا چناؤ ان کی اجازت سے ہوا تھا ۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نواز شریف اجلاس میں مسلم لیگ

پڑھیں:

سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہولناک حالات تیزی سے مزید بگاڑ کی جانب بڑھ رہے ہیں جہاں اسرائیلی فوج کے حملوں میں روزانہ بڑی تعداد میں شہری ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں جبکہ خوراک کی قلت اور بڑے پیمانے پر امداد کی ترسیل پر پابندی کے باعث انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر کونسل کے سہ ماہی عام مباحثے میں ارکان کو بتایا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں لیکن اسی دوران اسرائیل اپنے حملوں میں بھی وسعت اور شدت لے آیا ہے جن میں ہر گھنٹے درجنوں شہری ہلاک ہو رہے ہیں۔

Tweet URL

پاکستان کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرق وسطیٰ کے حالات زیر غور آئے اور ایران، لبنان، شام اور بحیرہ احمر کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

مشرق وسطیٰ، ایشیا اور الکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل خالد خیری نے کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے وسطیٰ علاقے دیرالبلح میں اسرائیلی حملوں میں تیزی آ گئی ہے جن میں اقوام متحدہ کی دو عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ علاقے میں لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی پر مجبور ہو گئی ہے۔ غزہ بھر میں خوراک اور ایندھن کی شدید قلت کے باعث 20 لاکھ لوگوں کو بقا کی جدوجہد کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 30 جون کو سلامتی کونسل میں ان کی بریفنگ کے بعد اب تک غزہ میں 1,891 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس عرصہ میں اسرائیل کے زیراہتمام غزہ امدادی فاؤنڈیشن کے قائم کردہ مراکز میں فائرنگ سے 294 فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی جو وہاں خوراک حاصل کرنے کے لیے آئے تھے۔

معصوم زندگیوں کا قبرستان

پاکستان کے وزیر خارجہ اور رواں ماہ سلامتی کونسل کے صدر محمد اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ معصوم زندگیوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کا قبرستان بن گیا ہے۔

علاقے میں ہسپتالوں، سکولوں، اقوام متحدہ کی عمارتوں، امدادی کارکنوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں کو دانستہ نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی ساکھ اور بین الاقوامی قانون کا امتحان ہے۔ فلسطینیوں کے حقوق کو برقرار رکھے بغیر انصاف قائم نہیں ہو سکتا اور اس بین الاقوامی نظام کا جواز کمزور پڑ جائے گا جس کو تحفظ دینے اور قائم رکھنے کا سبھی دعویٰ کرتے ہیں۔

بھوک سے ہلاکتیں

اقوام متحدہ میں فلسطینی مبصر ریاست کے مستقبل نمائندے ریاض منصور نے کونسل کو بتایا کہ غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران بچوں سمیت 15 افراد بھوک سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ میں لوگوں کی زندگیوں گھروں، عبادت گاہوں، سکولوں اور ہسپتالوں سمیت سب کچھ تباہ کر دیا ہے اور قبرستان بھی اس کے حملوں سے محفوظ نہیں ہیں۔

اسرائیل کا اصل ہدف غزہ کے فلسطینیوں کی 20 لاکھ آبادی ہے اور وہ علاقے پر قبضہ کرنے کے لیے اسے تباہ کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس فلسطینی مسئلے کو حل کرنے کا ایک غیرمعمولی موقع ہو گی۔ اس سے مسئلے کا قابل حصول حل تلاش کرنے، قبضے کے خاتمے اور تنازع کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

اقوام متحدہ پر اسرائیلی الزامات

اسرائیل کے سفیر نے سلامتی کونسل میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے نیٹ ورک ختم کر کے اور لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ دے کر مشرق وسطیٰ کو ان تمام لوگوں اور ممالک کے لیے محفوظ بنا رہا ہے جو امن کی قدر کرتے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اقوام متحدہ سیاسی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور اس کے ادارے غیرجانبداری کھو چکے ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کا رابطہ دفتر (اوچا) غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں اور امدادی ٹرکوں کی تعداد کے حوالے سے غلط بیانی کا ارتکاب کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں 'اوچا' کے سربراہ کے ویزے کی تجدید نہیں کی جائے گی اور انہیں 29 جولائی کو علاقہ چھوڑنا ہو گا۔

اجلاس سے انڈونیشیا، روس، الجزائر، قطر، اور امریکہ کے مندوبین نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب کھچی کی ملاقات(تصحیح شدہ)
  • وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر جہانزیب کھچی کی ملاقات
  • ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کےلیے قومی اسکواڈ کا اعلان
  • سیاست اور کونسل کے معاملات کو الگ رکھیں گے، محسن نقوی کا ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • نواز شریف کا میاں محمد اظہر کے انتقال پر اظہار افسوس اور تعزیت
  • نواز شریف کا میاں محمد اظہر کے انتقال پر اظہار افسوس
  • میاں محمد اظہر کے انتقال پر نواز شریف اور شہباز شریف کا اظہارِ افسوس