ریاست کے دشمنوں کو نشانہ عبرت بنایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
سٹی42: بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے منگچھر میں چار مزدوروں اور نوشکی میں چار پولیس جوانوں کو شہید کرنے والے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا اعلان کیا ہے۔
ہفتے کے روز صوبہ میں ہونے والے دہشتگردی کے دو واقعات میں آٹھ روزہ داروںں کے شہید ہو جانے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا، رمضان کے مغفرت کے عشرہ میں بے گناہ مسلمانوں کو شہید کرنے والے آخرت میں تو جہنم میں جائیں گے ہی، ہم ان پر اور ان کے سہولت کاروں پر زندگی کو بھی جہنم بنا دیں گے۔ نوشکی میں پولیس موبائل پر حملہ کرنے اور منگچھر میں4 نہتے مزدوروں کو شہید کرنے کی وحشیانہ کارروائی میں ملوث غداروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا، پولیس اہلکاروں اور بے گناہ مزدوروں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لیے بلوچستان میں کوئی جگہ نہیں۔
دشمن عناصر کی کمر توڑ کر امن کے دشمنوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔
ریاست کے دشمنوں کو نشانہ عبرت بنایا جائے گا۔ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں،پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو بھرپور وسائل فراہم کرکے دہشت گردوں کا خاتمہ یقینی بنائیں گے۔
پسوڑی کو ناپسند کرنے والے ہم تنہا نہیں، سنگر کی ماں ہمارے ساتھ ہے
میر سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، کسی بھی قیمت پر امن خراب نہیں ہونے دیں گے،خون بہانے والوں کو بلوچستان میں چھپنے نہیں دیں گے، سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم و صدر مملکت کی قلات میں دہشتگرد حملے کی مذمت
یہ بھی پڑھیں : بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ کوئٹہ جیل منتقل
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی
پڑھیں:
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کیلئے پہلگام واقعے کو بہانا بنایا، مشاہد حسین
مشاہد حسین سید(فائل فوٹو)۔سیاسی رہنما اور بین الاقوامی امور کے ماہر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کیلئے بہانا بنایا، اسکیم کے تحت بھارت پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ سندھ طاس پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ عالمی معاہدہ ہے، یو این سیکریٹری جنرل کو آگاہ کیا جائے کہ بھارت کی جانب سےجھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت اگر پاکستان کا پانی روکتا ہے تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگ کے مترادف ہوگا، بھارت پاکستان یا چین بھارت کا پانی بند کرے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کو بھرپور جواب دینے کےلیے ہم ہر سطح پر تیار ہیں، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا یو این چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت کے مقابلے میں ہمارا کیس مضبوط ہے عالمی سطح پر لیجانا چاہیے، ہمیں یہ معاملہ فوری یو این سیکریٹری جنرل تک پہچانا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ جنگیں ہونے کے باوجود فغال رہا ہے۔ معاہدے اس طرح یک طرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں ہوتے۔
سابق سفیر عبدالباسط نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہوسکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے، بھارت فوری پاکستان کا پانی بند نہیں کرسکتا۔ اس معاہدے میں عالمی بینک اور دیگر قوتیں ضامن رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے بھارت پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کرے گا،
بھارت وقف قانون کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج ختم کرنے کیلئے بھی کوئی کارروائی کرسکتا ہے۔
احمر بلال صوفی نے کہا کہ بھارت کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ پانی کے معاہدے کو معطل کرے، معاہدہ میں ایک فریق کو اختیار ہی نہیں کہ اس میں کوئی تبدیلی کرے۔