عیدالفطر کیلئے پردیسیوں کی گھروں کو واپسی کا سلسلہ جاری ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹرانسپورٹ مافیا سرگرم ہوگیا، من مانے کرائے وصول کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

 پردیسیوں کی بڑی تعداد عیدالفطر اپنے گھر والوں کے ساتھ منانے کیلئے سامان اٹھائے بس اڈوں اور ریلوے سٹیشن کا رخ کر رہی ہے، بس اڈوں پر رش پڑتے ہی ٹرانسپورٹ مالکان ان ایکشن ہوگئے، ایڈمنسٹریٹرز اور حکومتی مشینری بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے۔

کینال پارک:کمسن بچی سے مبینہ زیادتی کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

ٹرانسپورٹرز نے من مانے کرائے وصول کرنا شروع کر دیئے ہیں، گاڑیاں اڈوں سے باہر کھڑی کر کے ٹرانسپورٹ کی مصنوعی قلت پیدا کی جانے لگی، ٹرانسپورٹرز کو کوئی پوچھنے والا نہیں اور مسافر دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرایوں میں اضافے سے انہیں شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

علاوہ ازیں بس اڈوں پر رش بڑھنے کے باعث کئی ٹرانسپورٹرز نے مسافروں کو بسوں کی چھت پر بھی بٹھانا شروع کر دیا ہے جو انتہائی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

 گھر میں جنات کا سایہ ہے،فروخت نہیں ہو رہا: اداکارہ میرب علی 

پریشان حال مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت کوئی بھی ہو ہر سال عید پر غریب مسافروں سے یہی سلوک ہوتا ہے، پانچ افراد کی فیملی والا عید کرنے جائے یا ٹرانسپورٹرز کو ’عید‘ دے، 1500 روپے کرائے کے بجائے 2500 سے 3000 فی سواری دینے پڑ رہے ہیں۔

مسافروں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر ٹرانسپورٹ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب گاڑی مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کرائے فکس کئے گئے ہیں اور ہم مناسب کرایہ وصول کر رہے ہیں۔

تین بار خان کی رہائی کیلئے ڈیل ہوئی: شیرافضل مروت نے بڑے راز فاش کردیے

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم

سندھ بلڈنگ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی سرپرستی ، برج الحر مین کراچی کا بلند ٹاورز تعمیر
قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر اتی منصوبے، پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کا خطرہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اسکیم 33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم ہے ۔ "برج ال حر مین کراچی” کے نام سے بلند و بالا ٹاورز کی تعمیر اور اب قبضے دینے کی تیاریاں علاقے کے مکینوں کے لیے نئے مسائل پیدا کر رہی ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ تمام تر غیر قانونی سرگرمیاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی مبینہ سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ عدیل قریشی کی پشت پناہی کے باعث بلڈرز کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور منصوبے قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی خلافِ ضابطہ تعمیرات نہ صرف پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کو بڑھائیں گی بلکہ ٹریفک مسائل اور بارشوں کے دوران سنگین حادثات کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔شہریوں نے متعلقہ حکام اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان تعمیراتی منصوبوں کی شفاف انکوائری کی جائے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی سمیت ملوث عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، تاکہ عوامی سہولتوں اور مفاد کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے ۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے نے 3 ٹرینیں منسوخ کر دیں، مسافر پریشانی کا شکار
  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد گروہ سب سے بڑا خطرہ، پاکستان
  • توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کی تفصیلات جاری، کس کو کیا ملا؟
  • لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
  • میچ ریفری نے معذرت کرلی، آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی انکوائری کرائے گا، محسن نقوی
  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • حب چوکی پر بس سے اسمگل شدہ سامان نکل آیا، ضبط کرنے پر ٹرانسپورٹرز کا احتجاج، کسٹم کی ہوائی فائرنگ
  • اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم