ہارورڈ یونیورسٹی کے 3 اعلیٰ عہدیدار برطرف
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
سوشل سائنس کے عبوری ڈین ڈیوڈ کٹلر نے نیویارک ٹائمز کو موصول ہونے والی ایک ای میل میں بتایا کہ ڈاکٹر کفادر تعلیمی سال کے اختتام پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے مبینہ طور پر اسرائیل مخالف احتجاج پر ٹرمپ انتظامیہ کے دباؤ کے بعد سینٹر فار مڈل ایسٹرن اسٹڈیز کے فیکلٹی عہدیداروں کو برطرف کر دیا ہے۔ ہارورڈ کریمسن کے مطابق سی ایم ای ایس کے ڈائریکٹر، ترکش اسٹڈیز کے پروفیسر سیمل کافر اور ان کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، تاریخ کی پروفیسر روزی شیر، دونوں کو عہدے چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔
گلوبل ہیلتھ کے پروفیسر سلمان اے کیشو جی، جو مرکز کے عبوری ڈائریکٹر ہیں، جب کہ کفدر چھٹی پر تھے، اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ سوشل سائنس کے عبوری ڈین ڈیوڈ کٹلر نے نیویارک ٹائمز کو موصول ہونے والی ایک ای میل میں بتایا کہ ڈاکٹر کفادر تعلیمی سال کے اختتام پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ دونوں پروفیسرز سے بات کرنے والے فیکلٹی ممبران کا کہنا ہے کہ ہر ایک کا ماننا ہے کہ انہیں ان کے عہدوں سے ہٹانے پر مجبور کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم نومبر کے اختتام سے پہلے پاس ہو جائے گی: فیصل واؤڈا
سینیٹر فیصل واؤڈا—فائل فوٹوسینیٹر فیصل واؤڈا کا کہنا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم نومبر کے اختتام سے پہلے پاس ہو جائے گی۔
انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کا ہم انتظار کر رہے ہیں، پاکستان کے لیے مثبت کام ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ضرورت پڑی تو اٹھائیسویں ترمیم بھی آئے گی، فیصل واوڈافیصل واؤڈا نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلیاں ممکن ہیں، پاکستان کے وسیع تر مفاد کے لیے دیکھا جا رہا ہے کہ کیسے ڈیفنس لائن کو مضبوط کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ اب جنگیں صرف ہوا میں، زمین پر یا سمندر میں نہیں ہوتیں، پاکستان کی ڈیفنس لائن جتنی آج مضبوط ہے ہم چاہتے ہیں اسے اور مضبوط کیا جائے۔
سینیٹر فیصل واؤڈا نے یہ بھی کہا ہے کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم رول بیک کی جا رہی ہے، ایسا کچھ نہیں ہے۔