امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کر دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کر دی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایران سے براہِ راست بات چیت بہتر ہوگی کیونکہ یہ تیز تر عمل ہے اور اس سے دوسرے فریق کو بہتر سمجھنے کا موقع ملتا ہے بہ نسبت اس کے کہ کسی مصالحت کار کے ذریعے بات کی جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایران پہلے مصالحت کاروں کو استعمال کرنا چاہتا تھا، مگر شاید اب ایسا نہیں ہے، صدر ٹرمپ نے کہاکہ امکان ہے کہ ایران براہ راست بات چیت پر آمادہ ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایران نے براہ راست مذاکرات کا امکان مسترد کردیا تھا، تاہم بالواسطہ بات چیت پر آمادگی ظاہر کی تھی، مارچ کے آغاز میں صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے جوہری معاہدے پر مذاکرات کے لئے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط بھیجا ہے، ایران سے دو طریقوں سے نمٹا جا سکتا ہے پہلا عسکری راستہ اور دوسرا معاہدہ کرنا۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ وہ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، ان کے مطابق، ایرانی عوام بہت اچھے لوگ ہیں۔ تاہم صدر ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ اگر جوہری معاہدہ نہ کیا گیا تو ایران کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایران کو
پڑھیں:
امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
عباس عراقچی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمے دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔
برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔