شاہ محمود قریشی کی قیادت سے اپیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنی جماعت کی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ جیل میں موجود اپنے کارکنوں کے لیے یکجہتی دکھائیں اور ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیشی کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جیل میں موجود کارکن اور قیادت ان کی طرف دیکھ رہے ہیں اور ان سے توقع ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آئیں انہوں نے کہا کہ ان کا کام آگ لگانا نہیں بلکہ آگ بجھانا ہے اور اس دوران وہ پارٹی قیادت سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ اختلافات کے باوجود جیل میں موجود افراد کے لیے کوئی قدم اٹھایا جائے قریشی نے مزید کہا کہ جیل سے باہر موجود افراد کے لیے احترام کے ساتھ برتاؤ ضروری ہے کیونکہ ان کے اختلافات سے جیل میں موجود قیادت اور کارکنوں کے دل دکھتے ہیں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہیں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے جیل میں قیدی نمبر 805 دیا تھا اور وہ ان کیسز میں ملوث نہیں ہیں جن میں وہ جیل میں ہیں قریشی کے مطابق ان پر لگے مقدمات میں ایک ہی الزام ہے اور انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف 14 مقدمات راولپنڈی میں ہیں جن میں ضمانت ہو چکی ہے اس کے علاوہ 14 مقدمات لاہور میں ہیں جن میں 8 میں ضمانت ہو چکی ہے جبکہ ملتان میں 5 مقدمات ہیں جن میں ضمانت ہو چکی ہے انہوں نے وزیر اعلی پنجاب کی کارکردگی پر خاموش رہنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ ان کا مقصد آگ لگانا نہیں بلکہ آگ کو بجھانا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی جیل میں موجود ہیں جن میں نے کہا کہ کہا کہ ان
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔