کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
پشاور: اے این ایف نے ایک کارروائی میں پشاور میں کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے نوشہرہ سے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، جس نے 11 منشیات بھرے پارسل مختلف شہروں کے لیے بک کیے تھے، پارسل میں سے 5.
ملزم کے قبضے سے جعلی 1 لاکھ روپے اور 30 بور پستول بھی برآمد کی گئی ہے، اے این ایف ٹیم کی مکمل نگرانی کے بعد حاجی کیمپ پشاور کے قریب مزید 3 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے۔
ملزمان سے 2 کلو چرس برآمد ہوا، تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان بین الصوبائی منشیات ترسیل میں ملوث تھے، ملزمان نے 12 اور دیگر علاقوں سے منشیات حاصل کر کے کورئیر سروس کے ذریعے منتقل کیں۔
آن لائن کورئیر نیٹ ورکس کے ذریعے منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں اے این ایف کی جانب سے تیزی آ گئی ہے، کورئیر سروسز سے مشتبہ پارسلز کی نگرانی سخت کرنے اور تعاون کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
اے این ایف کا کہنا ہے کہ منظم انٹیلیجنس، مؤثر کارروائیوں اور زیرو ٹالرنس پالیسی پر مبنی ان کی کوششیں جاری ہیں، ڈیجیٹل منشیات ترسیل کا نیٹ ورک قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ اے این ایف کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کورئیر سروس کے ذریعے کے ذریعے منشیات نیٹ ورک
پڑھیں:
رینجرز نے سرحد پار کرنے والا بی ایس ایف اہلکار حراست میں لے لیا
رینجرز نے سرحد پار کرنے والا بی ایس ایف اہلکار حراست میں لے لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے بی ایس ایف اہلکار کو رہا کرنے کی درخواستیں دے دی۔پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کی فلیگ میٹنگ جاری ہے۔
دوسری طرف سول و عسکری قیادت نے بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا پوری طاقت سے جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔پہلگام میں پیش آنیوالے واقعے کے بعد بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کر لی گئیں۔اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اور دیگر نے شرکت کی۔سول و عسکری قیادت نے اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات اورپہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی ملکی داخلی و خارجی صورتحال کا جائزہ لیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اقدام ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضاء استعمال کرنے پر مکمل طور پابندی ہو گی. کمیٹی نے واہگہ بارڈر فوری بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی۔