امریکہ کیساتھ مذاکرات کا دوسرا دور بھی مسقط میں ہو گا، ایران
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے کے مقام کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے ایرانی وزرات خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ مسقط ان مذاکرات کے دوسرے دور کی میزبانی بھی کرے گا جو ہفتہ کو منعقد ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور بھی مسقط میں منعقد ہو رہا ہے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے کے مقام کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے بقائی نے کہا کہ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ مسقط ان مذاکرات کے دوسرے دور کی میزبانی بھی کرے گا جو ہفتہ کو منعقد ہو گا۔ یاد رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات تین روز قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹ کوف کے درمیان ایٹمی معاملے اور غیر منصفانہ اور غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے ہوئے۔ مذاکرات میں وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی، سیاسی امور کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی، نائب وزیر خارجہ برائے قانونی اور بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی، پابندیوں کے خاتمے اور جوہری معاملے سے متعلق سینئر مذاکرات کاروں اور متعلقہ ماہرین نے شرکت کی۔ مذاکرات کے پہلے دور کو ایران اور امریکہ دونوں کی جانب سے مثبت قرار دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مذاکرات کے دوسرے
پڑھیں:
امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔