وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے وسائل کی تقسیم اور منصوبہ بندی پر مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ںے اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے اہم ملاقات میں بلوچستان میں کچھی کینال سمیت جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
بلوچستان ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے وفاقی وزیر کا پرتپاک استقبال کیا، ملاقات میں صوبائی وزرا سمیت پارلیمانی سیکریٹری بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ بینک کے منصوبوں پر بلوچستان کے تحفظات دور کریں گے، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی یقین دہانی
وزیر اعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی کے درمیان اس اہم ملاقات میں کچھی کینال سمیت جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال سمیت بلوچستان کی ترقی، وسائل کی تقسیم اور منصوبہ بندی پر مشاورت بھی کی گئی۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے، دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ترقیاتی عمل میں وفاقی شراکت کو قابل تحسین قرار دیا۔
مزید پڑھیں: اگلے 20 سال میں بلوچستان ملک کا خوشحال ترین صوبہ ہوگا، احسن اقبال
میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبے میں جاری منصوبے عوامی فلاح کی سمت درست قدم ہیں، انہوں نے وفاقی و صوبائی ہم آہنگی سے بلوچستان کی ترقی یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن اقبال بلوچستان بلوچستان ہاؤس سرفراز بگٹی کچھی کینال منصوبہ بندی وزیر اعلی وفاقی وزیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال بلوچستان بلوچستان ہاؤس سرفراز بگٹی کچھی کینال وزیر اعلی وفاقی وزیر وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سرفراز بگٹی وفاقی وزیر وزیر اعلی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
کراچی میں گرین لائن منصوبے کے دورے کے موقع پر صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات جام خان شورو کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ کراچی گرین لائن منصوبے کا فیز 2 ساڑھے 5 ارب روپے کا منصوبہ ہے جو 29 ارب روپے کے فیز ون منصوبے میں اضافہ کرے گا اور اس سے کراچی کے عوام کو بہت سہولت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ کراچی کو ترجیح دی ہے اور اپنی طرف سے کوئی کمی بیشی نہیں کی، لاہور، ملتان، راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں ماس ٹرانزٹ اور اورنج لائن کے منصوبے صوبائی حکومت نے اپنے فنڈ سے بنائے ہیں، وفاقی حکومت نے اس میں ایک روپیہ نہیں ڈالا لیکن کراچی کو نواز شریف نے 29 ارب کے اس منصوبے کی شکل میں خصوصی تحفہ دیا تھا اور ساڑھے 5 ارب سے فیز 2 مکمل ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اسی طرح کے فور منصوبے میں بھی پہلے طے پایا تھا کہ آدھی رقم صوبائی حکومت دے گی اور آدھی وفاقی حکومت دے گی تاہم اب وفاقی حکومت 100 فیصد رقم دے رہی ہے، وفاقی حکومت کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔
انہوں نے کہا کہ کے4منصوبہ کوبھی جلدمکمل کرناوفاقی حکومت کی ترجیح ہے، کے فور کے منصوبے کے لیے بھی فنڈز جاری کریں گے، کے فور پر 140 ارب لگانے کے باجود اس کی تقسیم کا مرحلہ مکمل ہونا ہے، شہر میں پانی کی تقسیم کے لیے لائنیں بچھانے کا کام سندھ حکومت کرے گی۔
احسن اقبال نے واضح کیا کہ پی آئی ڈی سی ایل کالعدم پاک پی ڈبلیو ڈی کا جانشین ادارہ ہے، جو چاروں صوبوں میں وفاقی حکومت کے منصوبوں پر کام کررہا ہے، یہ ادارہ صرف سندھ کے لیے مخصوص نہیں ہے، ہمارے درمیان ایسا کوئی مسئل نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ کے ایم سی کا مسئلہ صرف کوآرڈینیشن سے متعلق تھا، وزیراعلیٰ نے یقین دہائی کرائی ہے کہ وہ اپنے افسران کا تقرر کریں گے، پی آئی ڈی سی ایل ان افسران کو گرین لائن کی یوٹیلٹی سروسز کی لائنز کے حوالے سے تشفی کرائے گی، امید ہے کہ گرین لائن فیز 2 پر کام جلد دوبارہ شروع ہوجائے گا۔
احسن اقبال نے اکہ کہ وفاقی حکومت کو آئین میں تبدیلی کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے، آئینی ترامیم کے لیے سیاسی جماعتیں مل کر بیٹھتی ہیں، اب آئینی ترامیم سے پہلے اس کے خد و خال پر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم سکھر تا حیدر آباد موٹر وے کو اپنے دور میں مکمل کریں گے، یہ ترجیحی منصوبہ ہے ، کوئٹہ چمن تا کراچی شاہراہ کو بھی ایکپریس وے میں تبدیل کر رہے ہیں۔